السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عیدین میں نماز وخطبہ ختم ہونے کے بعد امام کا معہ مقتدی دعا مانگنا یا مقتدیوں کا فردا فردا الگ الگ دعا مانگنے کا حکم ہے یا دعا مانگنے کی مطلق ممانعت ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عیدین میں بوقت خاص دعا کا زکر میرے ناقص علم میں نہیں ہاں عام طور پر دعا کا حکم اورثبوت ملتا ہے۔ میری سمجھ سے یہ امر باہر ہے۔ کہ ایسے امر کی بابت اتنی کرید کیوں کی جاتی ہے۔
اصل بات یہ ہے کہ حدیث نبوی ہے۔
"الدعا هوا لعبادة الحديث رواه اخمد والترمذي وابو داود والنسائي وابن ماجة وغيرها صحصه الترمذي وايضا قال صلي الله عليه وسلم الدعا مخ العبادة رواه الترمذي وفي ادب امفرد للبخاري بلفظ اشرف العبادة الدعا ء انتهي" (تنقیح الرواۃ ج2 ص66)
نماز کے بعد وقت مبارک او رقبولیت دعا کا ہے۔ اس لئے شیطان ایسے لوگوں کے دلوں میں وسوسے ڈالتا ہے۔ تا کہ اس کے وسوسوں میں مبتلا ہوکر یہ دعا مانگنے سے محروم ہوجایئں۔ اس لئے ایسے لوگ بے چارے مجبورہیں۔ یہ کرید میں رہتے ہیں۔ اور شیطان کا مقصد پورا ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ شیطانی وساوس سے سب کو محفوظ رکھے اور ایسے لوگوں کو ہدایت نصیب فرمائے۔ آمین (ابو سعید شرف الدین دہلوی)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب