السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
فرضوں کی پچھلی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ کے بعد اگر کوئی سورت وغیرہ پڑھی جائے تو کیا سجدہ سہو لازم ہے۔ ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
فقہاء ایسی صورت میں سجدہ سہو کرنے کا حکم دیتے ہیں۔ میرے ناقص علم مٰں سجدہ سہو واجب ہونے کی کوئی دلیل نہیں۔
یہاں سجدہ سہو کے لئے فقیاء کا خیال صحیح نہیں ۔ مسئی الصلواۃ الرسول ﷺ نے نماز کے فرائض و آداب بتلاتے ہوئے ارشاد فرمایا تھا۔
"ثم اقرا بام القران وما شا ء الله هذا لفظ المصابيح وابي داود لابن حبان بما شئت كذا" (في بلوغ المرام ص 19 ومشكوة ج1 ص 76)
پھر آپ نے یہ بھی فرمایا۔
"ثم افعل ذلك في صلاتك كلها اخرجه السبعة واللفظ" (للبخاري بلوغ المرام ص) 19
ہمارے لئے محل استدلال حضورﷺ کے یہی الفاظ مبارک ہیں۔ جن سے ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد کچھ اور بھی قرآن شریف سے پڑھنا ثابت ہوا لہذا سجدہ سہو کا حکم فقہاء دیتے ہیں باطل ہے۔ (ابوسعید محمد شرف الدین دہلوی)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب