السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ذکر تسبیح یا درود کا بہت بار پڑھنا مثلا سو یادو سو یا اس سے کم زیادہ تو تسبیح کے دانوں سے گنتی شمار کے واسطے پڑھنا اور نیت بلا ریا کرے۔ تو اس طرح حدیث شریف میں پتہ تسبیح کے دانوں پر گنتی کا ہے۔ یا کہ کنکر وغیرہ پر شمار کیاجاتا تھا۔ اب ہمارے واسطے یہ بدعت نہ ہوگا۔ ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حدیث شریف میں نہ دانہ دار تسبیح آئی ہے۔ نہ کنکریاں آیئں ہیں۔ البتہ انگلیوں کی گرہوں پر شمار آیا ہے۔
مولانا نے حدیث فعلی کے عدم زکر کوبیان کیا ہے۔ ورنہ حدیث نبوی تقرری اور آثار صحابہ کرامرضوان اللہ عنہم اجمعین سے کنکریوں گھٹلیوں۔ وغیرہ پر تسبیح کا ثبوت وارد ہے۔ جس کا خلاصہ یہ ہے کہ تسبیح وغیرہ پر زکر اللہ بلا کراہت جائز ہے۔ (1) (ابوسعید شرف الدین دہلوی)
-------------------------------------------
1۔ دانہ والی تسبیح پر تسبیح پڑھنے کی ممانعت سلف وخلف کسی سے منقول نہیں الخ عاجز محمد ابو القاسم بنارسی (اہل حدیث 2 مئی 1913ء)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب