السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہم نے گزشتہ جمعہ میں مولوی عبد التواب صاحب غزنوی سے ایک حدیث سنی کہ حافظ قرآن جنت میں بغیر حساب کے جائیں گے۔ اب وہ حفاظ جو تارک الصلواۃ ہیں۔ ان کے لئے کیا حکم ہے؟کیا ان سے نمازکےمتعلق سوال ہوگا یا نہیں؟ (عبد القدوس بنگلوری)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
تارک الصلواۃ کے لئے وہی حکم ہے فقد کفر یہ حکم تو کسی طرح ٹل نہیں سکتا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب