سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(330) جمعہ کے یعنی دو رکعت سنت ادا کرنی چاہیے یا چار؟

  • 6118
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 707

سوال

(330) جمعہ کے یعنی دو رکعت سنت ادا کرنی چاہیے یا چار؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جمعہ کے یعنی دو رکعت سنت ادا کرنی چاہیے۔ یا چار رکعت نیز اگرجمعہ کی پہلی چارسنتیں رہ جایئں تو بعد نماز جمعہ پڑھی جاویں یا نہ ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قبل جمعہ سنن کی تعداد کسی صحیح روایت میں نہیں آئی۔ تحیۃ المسجد کی نیت سے دو رکعتیں ضرور پڑھنی چاہیں۔ فرضوں کے بعد دو اورچار رکعت  (ہر دو طرح) مروی ہیں ابو دائود میں ہے۔

"كان ابن عمر يصليل الصلوة قبل الجمعة ويصلي بعد ها ركعتين في بيت ويحدث ان رسول الله صلي الله عليه وسلم كان يقعل ذلك"

’’حضرت ابن عمر رضی اللہ تعا لیٰ عنہ  جمعہ سے قبل لمبی نماز پرھتے۔ اور بعد کی دو رکعتیں اپنے گھر میں پڑھتے اور بیان فرماتے کہ آپﷺ سی طرح کیا کرتے تھے۔‘‘ صحیح مسلم میں ابو ہریرہ رضی اللہ تعا لیٰ عنہ  مرفوعا راوی ہیں۔

"اذا صليتم بعد الجمعة فصلوا اربعا فان عجل بك شئ فصل ركعتين في المسجد وركعتين اذا رحعت"

 ’’یعنی فرمایا کہ تم جمعہ کے  بعد نماز پڑھو۔ توچار رکعتیں پڑھا کرو۔ اگر کسی  وجہ سے جلدی ہو تو دو مسجد میں پڑھ لیاکرو۔ اوردو رکعتیں واپسی کے بعد پڑھ لو۔‘‘ اوسط طبرانی میں روایت ہے۔

"عن ابي هريرة ان النبي صلي الله عليه وسلم كان يصلي قبل الجمعة ويعدها ركعتين"  (تلخیص)

’’آپﷺ جمعہ سے پہلے اور بعد میں دو رکعتیں پڑھا کرتے تھے۔‘‘

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 533

محدث فتویٰ

تبصرے