السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیارفیق اللہ تعالی کانام ہے ۔کیاعبدالرفیق نام رکھنادرست ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مشکوۃ شریف میں ہے:
«عن عائشة رضي الله عنها استأذن رهط من الیهودعلی النبی صلی اللہ علیه وسلم فقالواالسلام علیکم فقلت علیکم السام واللعنة فقال یاعائشة ان الله رفیق یحب الرفق فی الامرکله قلت اولم تسمع ماقالواقال قدقلت وعلیکم وفی روایة علیکم ولم یذکرالواومتفق علیه۔» (مشکوة باب السلام فصل اول ص 398)
’’عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں۔ایک جماعت یہودنے رسول اللہﷺ کے پاس آنیکی اجازت مانگی ۔آپ کےپاس آکرالسلام علیکم بجائے السام علیکم کہاجس کے معنی ہیں تم پرموت ہو۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں۔میں نے کہاتم پرموت ہواورلعنت ہوآپ نے فرمایااے عائشہ رضی اللہ عنہا! بے شک اللہ رفیق ہے ہرامرمیں نرمی کودرست رکھتاہے میں نے کہاکہ آپ نے سنانہیں۔انہوں نے کیاکہا؟فرمایاجواب میں وعلیکم یاعلیکم کہہ دیاہے۔ جس کے معنی ہیں تم پربھی موت ہویاہم پرنہیں تم پرہو۔بخاری مسلم نے اس کوروایت کیاہے۔‘‘
اس حدیث سے معلو م ہواکہ رفیق اللہ پربولاجاتاہے ۔اس بناء پراگرکوئی عبدالرفیق نام رکھے تومنع نہیں ہاں بہترہے کہ نہ رکھے کیونکہ رفیق کالفظ ایک جنس کے دو ساتھیوں پربہت بولاجاتاہے جس سے عبودیت غیرکا زیادہ خیال آتاہے افضل یہ ہے کہ مشہورناموں پرکفایت کرے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب