السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک مولوی صاحب نے مسئلہ بیان کیاکہ ایک رات بی بی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے دیکھاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بسترپرنہیں ہیں ۔سب بیبیوں کے گھرتلاش کیا نہ ملے ۔خیرمسجدمیں دیکھا توحضورعلیہ السلام پیروں میں رسی ڈال کرچھت سے لٹکے ہوئے ہیں۔ مائی صاحبہ نے انہیں اپنی مبارک گودمیں اٹھالیا۔دیربعدحضورصلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ توکون ہے ؟ جواب دیاکہ میں عائشہ رضی اللہ عنہا حضورنے فرمایا: کون عائشہ رضی اللہ عنہا ؟ کہا صدیق رضی اللہ عنہ کی بیٹی فرمایا: صدیق کون ؟مائی صاحبہ نے صدیق رضی اللہ عنہ کے والدکا نام لیا پھرفرمایا: کہ وہ کون ؟مائی صاحبہ نے کہا جناب کی بیوی ۔یہ مسئلہ صحیح ہے تو حال کھیلنے والوں پرکیاطعن ہے ۔اس مسئلہ کی وضاحت کی جائے ۔؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
وہ واقعہ جس طرح بیان کیاگیاہے بالکل جھوٹ ہے۔ اصل اس کی صرف اتنی ہے ۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :میں نےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک رات بسترسے گم پایا۔میں نےتلاش کیا تو میراہاتھ آپ کے دونوں پاؤں کو لگا۔ آپ (گھرکی)مسجدمیں تھے۔ دونوں پاؤں کھڑے تھے یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجدمیں تھے۔اوریہ دعاپڑھ رہے تھے۔
«اللهم اني اعوذبک من سخطک وبمعافاتک من عقربتک واعوذبک منک لااحصی ثناء علیک انت کمااتنیت علی نفسک»رواہ مسلم مشکوة باب السجودص 76
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب