سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(258) مؤزن کی اجازت سے دوسرا شخص اذان دے سکتا ہے؟

  • 6046
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 869

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص  اپنے شوق سےمسجد میں اذان اور تکبیر کہتا ہے۔ اس مسجد میں امام و موزن دونوں موجود ہیں۔ لیکن وہ شخص  انسے اجازت لے لیتا ہے۔ اورموزن اس کو اجازت بھی دے دیتا ہے۔ اگرشخص مذکور ازان سے رہ جاتا ہے۔ تو اجازت لے کر تکبیر پڑھ لیتا ہے۔ لیکن مسجد کامتولی جو ہے وہ اس بات کو جبراً منع کرتا ہے۔ کہ سوائے موذن کے  نہ کوئی اذان کہے نہ تکبیر کے ازروئے شرع متولی ٹھیک کرتا ہے یا غلط؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

متولی مسجد کامنتظم ہے اس کا حکم ماننا چاہیے۔ ہاں اگر موذن اول کی اجازت کے ساتھ موذن ثانی کے اذان دینے میں کوئی نقصان یا بد انتظامی پیدا نہ ہو و متولی کو بھی سختی نہ کرنی چاہیے۔ آواز کا کمزور یا کریہہ ہونا بھی ایک باعث ہے۔ کہ ثانی کو روکا جائے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 451

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ