السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ رمضان شریف میں اگ کوئی غیرمقلد اہل حدیث یا مقلدشافعی مذہب تراویح کے بعدوتر کی نماز جماعت سے پڑھادے جس میں وہ تیسری رکعت میں خلاف طریقہ حنفیہ رکو کے بعد کھڑے ہو کر ہاتھ اٹھاکردعا قنوت پڑھے پھر سجدے میں جاوے۔ توایسے تو ایسے امام کی اقتداء میں حنفی المذہب مقلد کی ماز درست ہوگی یا نہیں بینوا توجروا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز درست ہوگی اور حنفی المذہب اور حنفی المذہب مقلد کو امام کی متابعت قرارت قنوت میں کرنی چاہیے فقط واللہ اعلم بالصواب۔ حررہ عبد الصمد رحمانی مفتی خانقاہ رحمانیہ مونگیر
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب