سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(229) ایک شخص پنج وقتہ نماز اپنے گھر میں پڑھتا ہے..الخ

  • 6017
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-12
  • مشاہدات : 763

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص پنج وقتہ نماز اپنے گھر میں پڑھتا ہے۔ اور کہتا ہے کہ دنیوی کاموں کی وجہ سےمیرامسجد کو جانانہیں ہوسکتا۔ پس اس صورت میں اس کی نماز ہوگی۔ یا نہیں۔ یہ شخص ادائے نماز کے لئے ہمیشہ برابرمسجد میں آیا کرتا ہے۔ اور نمازجمعہ باجماعت مسجد میں ادا کرتا ہے۔ اورپنچ وقتہ نماز اپنے گھر میں ادا کرتا ہے۔ ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

فرض ادا ہوجایئں تو تعجب نہیں لیکن مسجد  اورجماعت کی غیرحاضری کا گناہ ہوگا۔ حدیث شریف میں آیا ہے۔ جو لوگ جماعت میں شریک نہیں ہوتے میرا جی چاہتا ہے ان کے گھروں کوآگ لگادوں۔ مگرخردسال بچوں کا خیال ہے۔

شرفیہ

بلاشرعی عذر مثلا خوف مرض وغیرہ کے ترک جماعت جائز نہیں۔ اور عبداللہ بن مسعود صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے تو کہا۔"لو صليتم في بيوتكم كما يصلي هذا لمتخلف في بيته تركتم سنة نبيكم ولوتركتم سنةنبيكم لضللتم الحديث" (رواہ مسلم مشکواۃ)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 430

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ