السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عرس اجمیر کی دعوت اوراس کا جواب
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اجمیر میں خواجہ معین الدین چشتی کا عرس ہرسال ہوتا ہے۔ اس میں ہر قسم کی غیر مشروعہ رسومات ہوتی ہیں۔ حضر ت مولانا مرحوم کے نام مطبوعہ دعوت انگریزی میں سجادہ نشین کی طرف سے موصول ہوئی۔ آپ نے حسب زیل جواب تحریر فرمایا۔ جنابایس منیرالدین صاحب سجادہ نشین خوانقاہ خواجہ صاحب وعلیکم آلسلام۔ دعوت نامہ عرس پہنچا۔ شکریہ ہے جناب من حقیقت یہ کے رسم اعراس کا ثبوتزمانہ رسالت خلافت یاامامت میں نہیں ملتا۔ پھر ان مواقع پر جو رسومات قبیحہ اور افعال شنعیہ ہوتے ہیں۔ عیاں راچہ بیاں۔ اس لئے میں جناب سے ملتجی ہوں۔ کہ آپ فی اللہ اس رسم عرس کو بالکل بند کیجئے۔ یا کم از کم اہل علم کے مشورہ سے اس میں اصلاح کیجئئے۔ خد ا آپ کی مدد کرے گا۔ آپ کی دعوت کا مکرر شکریہ ہے۔ مگر میں اپنے ناقص علم میں اس رسم کو ناجائز جاننے کی وجہ سے حاضر نہیں ہوسکتا۔
ہمرہ غیری و میگوئی بیا عرفی تو ہم لطف افزودی ولیکن پائے رارفتار نیست
آپ کا باوفا ابو الوفا ثناء اللہ امرتسری
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب