السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بعض لوگ جماعت کے مانع ہوتے ہیں کہ غیر قوم ہنود کا چھوا ہوا پانی پیناجائز نہیں اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ جائز ہوگا۔ لہذا مطابق شریعت جواب تحریر فرمایئں۔ (ابو المنظو نور احمد از دوکا)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اسلام میں چھوت نہیں۔ غیر مسلم کے ہاتھوں پر اگر ناپاکی نہیں لگی ہے تو اس کے ہاتھ کا پانی لیناجائز ہے۔ منع کی کوئی وجہ نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب