السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قرآن مجیدکونزول کے مطابق کیوں نہیں لکھاگیا؟قرآن مجیدآپ کے زمانہ میں اکٹھاکرکے نہیں لکھاگیا۔اس کی وجہ کیاہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود ہی نہیں لکھا۔کیونکہ آیتیں اترتیں تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے کافلاں آیت کوفلاں سورت میں رکھ دو اورفلاں آیت کوفلاں سورت میں حالانکہ کوئی سورت پہلے اتری ہوتی اورکوئی پیچھے ۔
چنانچہ مشکوۃ میں ہے: کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے سوال ہوا توانہوں نے جواب دیاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آیتوں کومختلف سورتوں میں ترتیب دیتے تھے ۔اس بناء پرحضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے قرآن مجیدکی تالیف میں مناسبت کا لحاظ رکھتے ہوئے قرآن مجیدکی موجودہ تالیف دی جواس وقت عام ہے ۔عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ کی ترتیب اورہے ۔یہ وجہ ہے کہ نزول کے موافق ترتیب نہیں ہوئی ۔اورطریقہ بھی یہی ہے۔ مثلاً ڈاکٹرکے پاس مختلف بیماریوں کے بیمارآتے ہیں اور وہ ا ن کوحسب حال نسخے دیتاہے۔ لیکن جب کتابی صورت میں جمع کرے گا تو سرکی بیماری یا پاؤں کی بیماری کی طرف سے شروع کرے گا۔یا کوئی اورمناسب صورت دیکھے گا۔ ایسے ہی قرآن مجیدکا حال ہے۔سورۃ فاتحہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ ہی سے شروع میں رکھی گئی ہے۔ حالانکہ پہلے سورۃ اقراء بأسم ربک اتری ہے دوسری بات یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں قرآن مجیداکٹھاکرکے لکھاگیا۔لیکن لکھنے کی صورت میں دقت یہ تھی کہ کوئی حصہ کاغذپرلکھ لیا ،کوئی ہڈی پر،کوئی پتھر پراورکوئی کھجورکی چھڑی پراب ظاہرہے کہ اس کی کتابی شکل نہیں بن سکتی ہے ۔متفرق چیزوں پراکٹھاہی تھا۔چنانچہ مشکوۃ وغیرہ میں اس قسم کی روایات بہت ہیں۔حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے جب کتابی صورت دی اورجن کے حوالے یہ کام کیا۔انہوں نے ان مختلف اشیاء سے جمع کیا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب