السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کوئی حدیث ہے جس کا آدھا حصہ صحیح ہو اور آدھا ضعیف ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حدیث کی صحت یا ضعف سند کے رایوں پر موقوف ہے۔ اگر وہ اچھے ہیں تو حدیث اچھی ہے۔ اگر وہ ضعیف یا کازب ہیں تو حدیث بھی ایسی ہے۔ پس اس لہاظ سے ضعف حصہ صحیح اور نصف حصہ ضعیف نہیں ہوسکتا۔ ہاں یہ ہوسکتا ہے کہ کسی حدیث میں ایک حصہ آپﷺ کا فرمان ہو۔ اور دوسرا راوی صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ یا بعد والے کا۔ آپﷺ کا فر مودہ حجت شرعی ہوگا۔ اور راوی کا نہیں۔ آپﷺ کے فرمودے میں دو حصے الگ الگ نہیں ہوں گے-
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب