السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر پردہ نشین عورتیں اپنے گھر سے بغیر اجازت وارث کسی فاصلہ پر فاحشہ عورتوں کے ساتھ شامل ہو کر مرشد کی زیارت کرنے کے لئے جاویں تو ایسی عورتوں کے لئے حکم کیا ہے۔ اگرایسی عورتوں کے مرد خبر ملنے پر خاموش ہوجاویں۔ تو اس حالت میں مرد خواہ خواہ عورت ک ےلئے شرعی حکم کیا عائد ہوسکتاہے۔ اور کوئی ہمسایہ والا عزیز اس عورت کو مانع ہوسکتا ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بحکم حدیث شریف ایسی عورت بدکار۔ خاوند اس کا دیوث ہے ۔ قرآن مجید میں عورتوں کو حکم ہے
وَقَرْنَ فِي بُيُوتِكُنَّ وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَىٰ ﴿٣٣﴾سورة الأحزاب
’’اپنے گھروں میں رہو۔ اور پہلی کفر رسم کی طرح باہر مت پھرو‘‘ ہمسایہ بلکہ ہر ایک مسلمان کا فرض ہے۔ کہ عورتوں کو ایسے کام کرنے سے منع کرے۔ حدیث شریف میں ہے۔ جو کوئی ناجائز کام دیکھے اس کو روکے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب