السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قرآن شریف میں زکر ہے کہ اولیاء اللہ وشہدا مردے نہیں ہیں۔ اورشاید ایک آیت بھی اس مضمون کی ہے کہ اولیاء اللہ ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلل ہوجاتے ہیں۔ مرتے نہیں۔ ا س سے لوگوں کا خیال ہے کہ وہ مدد بھی کرسکتے ہیں۔ اورسنتے بھی ہیں۔ اس کا جواب قرآن وحدیث سے دیں۔ ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مردے کے معنی ہیں جس کی روح جسم سے الگ ہوجائے۔ شہید پر یہ تعریف صادق آتی ہے۔ اس لئے اس کے مردہ ہونے میں کیا شک ہے۔ اگر اس کی روح جدا نہ ہو توشہادت کیسی ہو۔ مگرچونکہ زندگی کا اصل مقصد وہ پاگئے۔ اس لئے منع کیا گیا کہ ان کو مردے نہ کہو۔ یا مت سمجھو۔ یہ نہیں کہ وہ دراصل مردے نہیں اگر دراصل مردے نہیں ہیں۔ تو قبر میں کیوں رکھے گئے۔ اور ان کی بیویوں کو ان کی عدت کیوں گزاری گئی۔ بعدعدت نکاح ثانی کیوں کئے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب