السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیافرماتے ہیں علماء دین اس حدیث کی صحت کے بارے میں کہ اللہ عزوجل نے سب سے اول آنجناب صلی اللہ علیہ وسلم کے نورکوپیدا کیا۔"اول ماخلق اللہ نوری۔" اورتمام مخلوق کواس نور سے پیداکیا۔
جیساکہ مدارج النبوت میں یہ وارد ہے ۔
قولہ۔ چنانچہ درحدیث صحیح واردشدہ کہ اول ماخلق اللہ نوری وسائرمکنونات علوی وسفلی ازاں نووازاں جوہرپاک پیداشدہ وازارواح واشیاح وعرش وکرسی ولوح وقلم وبہشت ودوزخ وملک وفلک وانس وجن وآسمان وزمین وسجاروحیال والشیماروسائرمخلوقات انور۔ کیایہ اعتقاداورثانیایہ عقیدہ رکھناکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا نوراللہ عزوجل کےنورسے پیداہواازروئے شریعت مظہرہ مذہب محدثین رحمہ اللہ کی روسے یہ روایت صحیح ہے؟ ا زراہِ کرم کتاب وسنت کی روشنی میں جواب دیں جزاكم الله خيرا
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حدیث اول ماخلق اللہ نوری کےمتعلق مولوی عبدالحئ صاحب لکھنوی حنفیہ کے سرتاج الآثارالمرفوعہ فی الاخبارالموضوعہ کے ص 274 میں لکھتے ہیں کہ یہ الفاظ ثابت ہی نہیں ۔عبدالرزاق نے اپنی تصنیف میں یہ الفا ظ ذکرکیے ہیں ۔
«یاجابرانالله خلق قبل الاشیاء نورنبیک»
’’یعنی خدانے اشیاء سے پہلے تیرے نبی کا نورپیداکیا‘‘
یہ حدیث بہت لمبی ہے اس میں تمام علم علوی وسفلی کا اس نور سے پیدا ہونامذکورہے ۔اس حدیث کے متعلق مولٰناعبدالحئ صاحب نے الاثارالمرفوعہ کے ص 73میں بحوالہ فتاویٰ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نقل کیاہے کہ یہ حدیث بالاتفاق موضوع اورجھوٹ ہے ۔تاریخ ابن کثیرکابھی حوالہ دیاہے کہ اس میں ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی بات کونقل کرکے قائم رکھا ہے۔ گویا وہ بھی اس میں متفق ہیں کہ یہ حدیث بالاتفاق موضوع ہے ۔اگراس مسئلہ کوپوری تفصیل مطلوب ہوتوہمارا رسالہ نورمحمدی کا مطالعہ کریں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب