سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(107) عورتوں کا قبروں کا زیارت کرنا

  • 5892
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1191

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورتوں کو کسی پیر یا ولی یا والدین یا خاوند کی قبر پر بغرض زیارت جانا کیسا ہے۔ ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث میں آیا ہے۔ کہ "لعن الله زائرات القبور" ’’قبروں کی زیارت کرنے والیوں پر خدا کی لعنت ہے۔‘‘ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا والی روایت اس کے بر خلاف نہیں ہے۔ کیونکہ وہ اپنے گھر کے متعلق ہے۔ حجرہ جو مدفن تھا۔ آپﷺ کا وہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر کی ایک کوٹھڑی تھی۔ عام قبرستان نہ تھا۔ اس کا حکم الگ ہے۔ دوسری حدیث میں صیغہ جمع مذکر کا ہے۔ زوروها اس سے وہ ممانعت اٹھ سکتی ہے۔ جو ممانعت میں مردوں کے متعلق تھی۔ نہ وہ ممانعت جو خاص عورتوں کے حق میں تھی۔

شرفیہ

 عورتوں کو قبروں کی زیارت کے متعلق حضور ﷺ کا فرمان "لهيتكم عن زيارة القبور فزوروها الحديث" (صحیح مسلم) اور نیز یہ بھی آپﷺ کا فرمان صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو "قولي السلام علياهل الديار من المومنين والمسلمين الحديث" (صحیح مسلم مشکواہ ص 154 ج1)سے معلوم ہوتا ہے کہ عورتیں اجازت میں داخل ہوگئیں تھیں۔ قال بعض اهل العلم (مشکواۃ ج1 ص154) ہاں سفر اور جزع فزع وغیرہ افعال ممنوع ہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 315

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ