سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(88) آنحضرت ﷺبندہ ہیں یاخدا

  • 589
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1494

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم بندہ تھے یاخدا؟قرآن میں ہے:

﴿الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ﴾سورة الفاتحه2

اور رسول کا نام محمدﷺ ہے جومفعول کا صیغہ ہے یعنی حمدکیاگیا۔اورحمدکیا گیا توخداہے ۔معلوم ہوا کہ محمدﷺ خداتھا؟ ا زراہِ کرم کتاب وسنت کی روشنی میں جواب دیں۔جزاكم الله خيرا

 


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

محمدصلی اللہ علیہ وسلم کوجن کمالات کی بناء پر’’محمد‘‘کہا گیا ہے  وہ خداکے دیئے ہوئے ہیں ۔ اس لیے محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی حمدعارضی ہے اورحقیقت حمدخداکے لیے ہے ۔ پس محمدصلی اللہ علیہ وسلم خدا نہ ہوا کیونکہ اس کےلیے حقیقی حمدنہیں قرآن مجیدمیں ہے :

﴿عَسَىٰٓ أَن يَبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامٗا مَّحْمُودٗا ﴾--سورةالاسرا79

ترجمہ:۔ ’’عنقریب آپ کا رب آپ کو مقام محمود میں کھڑا کرے گا۔‘‘

اس آیت میں مقام کومحمودکہا ہے توکیا وہ بھی خداہے ؟

اگراس کومنطقی پیرایہ میں اداکریں تومخالف کادعویٰ یوں  ہوگا محمدمحمود وکل محموداللہ محمداللہ جواب کاخلاصہ یہ ہے کہ حداوسط مکرر نہیں۔  کیونکہ صغریٰ میں محمودسے مرادہے جس کے لیے عارضی حمدہو اور کبریٰ میں مرادہے جس کےلیے حقیقی حمدہو اور اگر کبریٰ میں بھی عارضی حمدہو تو پھرکبریٰ کاذب ہے ۔

اس کےعلاوہ یوں بھی کہہ سکتے ہیں الحمدللہ رب العالمین کاحاصل اللہ محمودہے۔ اس صورت میں محمدمحمودکواس کے ساتھ ملائیں توشکل ثانی بنے گی۔ اورشکل ثانی میں اختلاف فی الکیف شرط ہے جویہاں مقصودہے پس منتج نہیں ہوگی ۔وفیہ نظر

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اہلحدیث

کتاب الایمان، مذاہب، ج1ص176 

محدث فتویٰ 

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ