السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی شخص ٢ یا ٢ سے زیادہ روزے جان بوجھ کر توڑ دے تو اس کا کیا کفارہ ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!جو شخص بغیر کسی شرعی عذر کے جان بوجھ کر روزہ توڑ دیتا ہے، وہ گناہ کبیرہ کا مرتکب ہوتا ہے۔ اس پر لازم ہے کہ وہ جلد از جلد اللہ تعالی سے توبہ کرے اور اپنے اس گناہ کی معافی مانگے اور کثرت کے ساتھ نیک اعمال کرے تا کہ اللہ تعالی اس کے اس گناہ کو معاف فرمادیں۔ جان بوجھ کر روزہ توڑنے والے پر راجح موقف کے مطابق توبہ اور اس دن کی قضاء ہے،کوئی کفارہ وغیرہ نہیں ہے۔اگرچہ مالکیہ اس پر کفارہ بھی عائد کرتے ہیں۔ ھذا ما عندی واللہ أعلم بالصوابفتاویٰ ثنائیہجلد 01 |