السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
یہ اعتقاد رکھنا کہ وصال کے بعد اولیاء اللہ اپنی کرامت دکھا سکتے ہیں۔(شرک ہے یا نہیں) اگر شرک ہے۔تو منصور کی لاش سے انا الحق کی صدا کیوں کر آتی تھی؟ مجدد الف ثانی نے اپنی تربیت سے یہ جواب (کدام مرزا شیفتہ ما) کیوں کردیا۔قصہ اس کا یوں ہے کہ کوئی بزرگ مجدد الف ثانی کی زیارت کو گئے تھے۔وقت چلنے کے ان سے مرزا مظہرجاناں نے اپنا اسلامکہلا بھیجا۔جب فاتحہ سے فارغ ہوکر ان کا اسلام ان کو پہنچایا تو تربت سے یہ آواز آئی تھی۔جو اوپر مذکور ہوئی۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسے اعتقاد کا ثبوت قرآن وحدیث میں نہیں۔منصور او مجدد صاحب کا قصہ بھی کسی صحیح روایات سے نہیں آیا۔مریدوں کی خوش اعتقاد ہی ہے۔(23 رجب المرجب 1342ء)
یہ قصہ سراسر جھوٹا ہے۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے وَمَن أَضَلُّ مِمَّن يَدعوا مِن دونِ اللَّهِ مَن لا يَستَجيبُ لَهُ إِلىٰ يَومِ القِيـٰمَةِ وَهُم عَن دُعائِهِم غـٰفِلونَ ﴿٥﴾ (پ26 ع 1)
آیت فَإِنَّكَ لا تُسمِعُ المَوتىٰ (پ 21 ع8) نیز جب قبر سے آواز آئی تھی۔تو پیغام رساں نے کیوں نہ کہا کہ حضرت میں نے تو آپ کو مردہ جان کر فاتحہ پڑھی میں نے غلطی کی کہ آپ زندہ تھے۔آپ کو مردہ تصور کیا۔معاف فرمائیے۔اور قبر سے باہر تشریف لائیے۔چھپے ہوئے کاہے کو ہیں''با ہر آکر لوگوں کو تبلیغ سے فائدہ پہنچایئے۔ (ابو سعید شرف الدین دہلوی)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب