السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مقلدین کو رسول اللہﷺ کی شفاعت نصیب ہوگی یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہر کلمہ گو مشرک کی شفاعت ہوگی۔ مقلدین بھی اسی میں داخل ہیں۔
جناب مفتی صاحب اس حدیث کا کیا مطلب ہے۔ فرمایا رسول اللہﷺ نے متفرق ہوگی۔ میری امت اوپر تہتر گروہ کے وہ سب دوزخ میں جایئں گے مگرایک گروہ۔ صحابہ کرام نے عرض کیا وہ کونسا ہوگا وہ گروہ۔ اے رسول خداﷺ۔ ؟ آپﷺ نے فر مایا جس پر میں ہوں اور میرے اصحاب۔ قرآن وحدیث سے صاف ظاہر ہے کہ نجات پانے والی جماعت اہل حدیث ہی ہے۔ ان شاء اللہ۔ جب مقلدین کو بھی شامل کر لیا تو باقی فرقے خارج ہیں۔ (ابو القاسم خالد)
جواب۔ حدیث مطلب یہ ہے کہ جو پورے پورے توحید وسنت پر ہوں گے۔ وہ تو دوزخ سے بالکل دور ہی رہیں گے أُولـٰئِكَ عَنها مُبعَدونَ ﴿١٠١﴾ اور جن میں کچھ کمی ہوگی۔ بشرط یہ کہ شرک کے مرتکب نہ ہوں گے۔ تو ان کو سزا مل کر نجات ہوجائے گی۔ چنانچہ حدیث شفاعت میں تفصیل آئی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب