سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(13) سوالات عشرہ حنفیہ کے جوابات سنیہ

  • 5792
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 2348

سوال

(13) سوالات عشرہ حنفیہ کے جوابات سنیہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سوالات عشرہ حنفیہ کے جوابات سنیہ


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سوالات عشرہ حنفیہ کے جوابات سنیہ

جو چاہے کہ لوگ میرے ساتھ معاملہ صاف رکھیں اُسے خود پہلے صاف رکھنا چاہیے۔ چونکہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے مخاطب ہمارے مطلوبہ جوابات ہم کو دیں۔ اس لئے ہمارا فرض ہے کہ ہم ان کے سوالات کے جوابات دیں اور ان سے صحیح جواب کی امید رکھیں۔

سوال نمبر 1۔ علماء اسلام کی ایک جماعت محدثین یا اہل حدیث کے نام سے مشہور ہے۔ مگر ایک قوم اہل حدیث کی جس کا بچہ بچہ اہل حدیث کہلاتا ہے۔ بس صریح دلیل سے تیار کی گئی ہے۔ (الفقیہ 7 نومبر 1932؁ء ص 6 کالم 3)

جواب نمبر 1۔ جو کوئی کسی کتاب کو اپنا دستور العمل سمجھے اس کو اس کتاب کی طرف نسبت کرناجائز ہے۔ قرآن مجید میں اصول کے مطابق یہودیوں کو اہل الکتاب اور عیسایئوں کو اہل الانجیل فرمایاہے۔ ۔

 قُلْيَاأَهْلَ الْكِتَاب.وَليَحكُم أَهلُ الإِنجيلِ بِما أَنزَلَ اللَّهُ فيهِ ۚ وَمَن لَم يَحكُم بِما أَنزَلَ اللَّهُ فَأُولـٰئِكَ هُمُ الفـٰسِقونَ ﴿٤٧

 جس فرقہ کا دستور العمل حدیث نبوی ہے۔ وہ اصول کے ما تحت اہل حدیث کہلانے کا حق رکھتا ہے اس لقب کے لئے علم حدیث ہونا ضروری نہیں فقط زہن میں نصب العین ہونے کی ضرورت ہے۔

لطیفہ

 البتہ فقہ حنفیہ کی مستند کتاب ردالمختار شامی میں لکھا ہے کہ مذہب اس کا ہوتا ہے ج ومذہب میں واقفیت رکھتا ہو۔ عامی آدمی کا حنفی یا شافعی کہلانا ایسا ہے جیسے نحوی اور منطقی۔ اس قاعدے کو ملحوظ رکھ کر ہمارے احناف دوست اپنا نام حنفی رکھتے ہوئئے غور کر لیا کریں کہ کہاں تک زیبا ہے۔

سوال۔ نمبر 2۔ حضور ﷺ کو معاذ اللہ عارش(1)۔ کہنا اور آپ کو صرف قاصد کی ہستی تصور کرنا کسی دلیل شرعی پر مبنی ہے۔ ؟جواب مین صرف آیت قرآنی پیش کی جائے یا حدیث ورنہ شیخ نجدیہ کا قول حجت نہ ہوگا۔ (الفقیہ مذکور)

جواب نمبر 2۔ ہمارا جو عقیدہ ہے ہم تو اس کے جوب دہ ہیں کسی غیر کے نہیں ہمارا اہل

حدیث کا عقیدہ ہے کہ رسول للہ ﷺ قاصد خدا و مبین پیغام الہٰ ہیں۔ اس کا ثوبت چاہیے تو لے لو۔

وَأَنزَلنا إِلَيكَ الذِّكرَ‌ لِتُبَيِّنَ لِلنّاسِ ما نُزِّلَ إِلَيهِم وَلَعَلَّهُم يَتَفَكَّر‌ونَ ﴿٤٤

ان آیات میں آپ ﷺ کو مبلغ اور مبین کتاب فرمایا  ہے۔ اس کے سوا ہم کیا کہہ سکتے ہیں۔ یہ تو ہم سے امید نہ رکھیے کہ ہم بھی آپ کی طرح اس شعر کو ورد زبان کریں ۔

وہی جو مستوی عرش  تھا خدا ہوکر      اتر پڑا وہ مدینے میں مصطفےٰ ﷺ ہوکر

کیونکہ ہم اگر ایسا کہیں تو دوسری طر ف سے عیسائی حضرت عیسیٰ ؑ کے حق میں اور ہندو کرشن جی کے حق میں ایسا ہی کہیں گے۔ پھر تو ہماری ۔ عیسائئوںکی۔ اور ہندوئوں کی اچھی خاصی متساوی الاضلاع مثلث بن جائے گی۔ اس لئے ہم اس مثلث کا ضلع بننا نہین چاہتے۔

سوال نمبر 3۔ یہ کسی شرعی دلیل سے ثابت ہے کہ نماز میں کسی جانور کا تصور آجائئے تو نماز نہیں ٹوٹتی۔ مگر حضورﷺ کا خیال آجائے تو فوراً ٹوٹ جاتی ہے۔ (الفقیہ مذکور)

جواب نمبر 3۔ یہ ہمارا عقیدہ نہیں ہے نہ ہمارے کسی معتبر مصنف نے لکھا ہے دکھائو گے تو جواب پاؤ گے۔

سوال نمبر 4۔ کسی صریح آیت یا حدیث سےثابت ہے کہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں انبیاء علیھم السلام کو چومڑے چوماروں کی صف میں کھڑا کیا گیاہے۔ ؟(الفقیہ مذکور)

جواب نمبر 4۔ یہ بھی ہمارا عقیدہ نہیں کہ چومڑے چمار۔ اورانبیاء علھیم السلام خدا کی بارگاہ میں ایک صف میں کھڑے ہیں۔ معاذاللہ۔ بلکہ ہمارا عقیدہ تو یہ ہے کہ سب بنی آدم سے بہتر انبیاء کرام علیم السلام ہیں۔ ان کے بعد اولیاء عظام وغیرہ۔ اس دعوے کی دلیل چاہو گے تو بتادی جائےگی۔

سوال نمبر5۔ قرآن مجید میں ارشاد ہے۔

وَما أَر‌سَلنا مِن رَ‌سولٍ إِلّا بِلِسانِ قَومِهِ لِيُبَيِّنَ لَهُم ۖ فَيُضِلُّ اللَّهُ مَن يَشاءُ وَيَهدى مَن يَشاءُ ۚ وَهُوَ العَزيزُ الحَكيمُ ﴿٤

ترجمہ۔ ہم خدا نے جر رسول بھیجے ہیں۔ وہ اس قوم کے ہم زبان بھیجے ہیں۔ تاکہ وہ ان کو خدائی احکام واضح طور پر بیان کر کے سنایئں۔ ''

اس آیت سے معلوم ہوا کہ جس جگہ مخاطبوں کو کوئی مضمون سمجھانا مقصود ہو۔ وہاں متکلم اور مخاطب کی زبان ایک ہونی چاہیے خطبہ میں چونکہ سمجھانا مقصود ہوتا ہے اس لئے ہم خطبہ میں ایسی زبان میں وعظ کیا کرتے ہیں۔ فقہ حنفیہ کی مستند کتاب میں یہی لکھا ہے۔ کہ خطیب خطبہ میں وعظ کیا کرے۔

سوال نمبر 6۔ کس آیت یا حدیث میں آیا ہے کے آپ ﷺ کے روضہ مبارک پر زیارت کے لئے حاضر ہونا حرام ہے۔ (الفقیہ مذکور)

جواب نمبر 6۔ حرام کا فتویٰ تو ہم نے دیا نہیں البتہ ہمارا عقیدہ ہے کہ مسجد نبوی کی زیار ت کی نیت کرے۔ اسی ضمن میں دوسرا کام بھی ہو جائے تو جائز ہے ۔ کیونکہ حدیث شریف میں ہے ۔ لا تشد الرحال الا الي ثلاث مساجد یعنی مسجد کعبہ مسجد نبوی او مسجد اقصیٰ کے سواکسی مکان کی بحیثیت مکان زیارت کو مت جائو۔ یہ حدیث ہمارے عقیدے کی دلیل ہے۔

نوٹ

 روضہ مبارک قبر شریف کا نام ہے۔ کیا قبر شریف کی زیار ت ممکن بھی ہے۔ ؟ زرا حاجی جماعت علی شاہ صاحب سے پوچھ کر بتایئئے۔

سوال نمبر 7۔ کانفرنس اہل حدیث یا دیگر تبلیغی مجالس کی صریح آیت یا حدیث سے ثابت ہے؟(الفتیہ مذکور)

جواب نمبر 7۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے سب زبانوں کو اپنی صنعت بتایا ہے۔ ارشاد ہے۔

وَمِن ءايـٰتِهِ خَلقُ السَّمـٰو‌ٰتِ وَالأَر‌ضِ وَاختِلـٰفُ أَلسِنَتِكُم وَأَلو‌ٰنِكُم ۚ  ﴿٢٢

ترجمہ۔ آسمان زمین کی پیدائش اور تماری زبانوں او رنگنوں کے اختلاف خدا کی قدرت کے نشان ہیں۔ ''

پس ہم جس زبان سےچاہیں اپنا مطلب ادا کریں۔ کانفرنس ہو یا انجمن ایسوسی ایشن ہو یا جمعیت سب زبانیں خدا کی ہیں۔ نیز   ۔ وَأَمرُ‌هُم شور‌ىٰ بَينَهُم ..... ﴿٣٨ نص قرآنی ہے۔

نوٹ۔

اگر غیر عربی بولنا آپ کے نزدیک ناجائز ہے تو سب سے پہلے لفظ ''خدا '' کا استعمال نہ کیجئے۔ پھر اخبار الفقیہ کو اردو کی بجائئے عربی میں نکالیے۔ والا کہا جائے گا۔

لِمَتَقُولُونَمَالَاتَفْعَلُونَ ﴿٢﴾

سوال نمبر 8۔ نانی یا دادی سے نکاح کا جواز کس صریح آیت یا حدیث سے ثابت کیا جا رہا ہے۔ (الفقیہ مذکور ص 7 کالم نمبر 1۔ )

جواب نمبر 8۔ نانی و دادی سے نکاح کرنا حرام ہے۔ بحکم

حُرِّ‌مَت عَلَيكُم أُمَّهـٰتُكُم وَبَناتُكُم وَأَخَو‌ٰتُكُم وَعَمّـٰتُكُم وَخـٰلـٰتُكُم وَبَناتُ الأَخِ وَبَناتُ الأُختِ وَأُمَّهـٰتُكُمُ الّـٰتى أَر‌ضَعنَكُم وَأَخَو‌ٰتُكُم مِنَ الرَّ‌ضـٰعَةِ وَأُمَّهـٰتُ نِسائِكُم وَرَ‌بـٰئِبُكُمُ الّـٰتى فى حُجورِ‌كُم مِن نِسائِكُمُ الّـٰتى دَخَلتُم بِهِنَّ فَإِن لَم تَكونوا دَخَلتُم بِهِنَّ فَلا جُناحَ عَلَيكُم وَحَلـٰئِلُ أَبنائِكُمُ الَّذينَ مِن أَصلـٰبِكُم وَأَن تَجمَعوا بَينَ الأُختَينِ إِلّا ما قَد سَلَفَ ۗ إِنَّ اللَّهَ كانَ غَفورً‌ا رَ‌حيمًا ﴿٢٣جو ان سے نکاح کا فتویٰ دے وہ غلط کہتا ہے۔

سوال نمبر 9۔ ملک کا سود کس آیت یاحدیث سے ثابت ہے۔ کہ جس کو وہابی ہضم کر رہے ہیں۔ (الفقیہ مذکور)

جواب نمبر 9۔ جو لوگ ملک سے معاملہ کرنا جائز کہتے ہیں۔ وہ ملک کے معاملے کو اصولی تجار ت کہتے ہیں۔ آپ کے حنفی برادر مفتی دیوبند اور مفتی جمعیۃ العلماءدہلی کا یہ فتویٰ (2)ہے۔ ہاں آپ کے حقیقی حنفی بھائی تو بینک کے علاوہ عام طور پر سود سے سودی لین دین کو ہندوستان میں جائز کہتے ہیں۔ مولوی محمد حسن حنفی مرحوم ضلع جہلم کی کتاب روض الربواٰ دیکھیے۔ یا ان کے عزییز اور معزز کرام دین جہلمی سے پوچھیے پھر ہم سے بولیے۔

سوال نمبر 10۔ کس دلیل سے یوں کہنا جائز ہے۔ ابن قہم مددے قاضی شوکاں مددے''

جوب نمبر 10۔ مذہبی اصطلاح میں جائز نہیں ۔ شاعرانہ اصطلاح کے ہم زمہ دار نہیں۔ الحمدللہ ہم نے سائل کے جوابات سے فراغت پائی اس لئے ہم بھی   ان سے کچھ سولات کرنا چاہتے ہیں۔

سوال نمبر 1۔ حنفی ۔ شافعی۔ حنبلی۔ مالکی۔ نام رکھنے کس آیت یا حدیث یا اجماع ۔ یا قیاس سے ثابت ہیں۔ "

یاد رہے۔

قیاس مجتہد کا فعل ہے اور اجماع میں کافروں اور مقلدوں کو دخل دینے کا حق نہیں اورعلم اصول کی مسلمہ کتاب مسلم الثبوت ملاحظہ ہو۔ (25 نومبر 1932ء؁)

ادھر آ پیارے ہنر آزمایئں            تو تیر آزما ہم زکر آزمایئں

---------------------------------------------------------------

1۔ اس لفظ سے کیا مراد ہے۔ ؟

2۔ اصل فتویٰ معہ تفصیلات کے اخبار محمدی جلد 2 نمبر 24 میں ملاحظہ فرمایئں۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 144-148

محدث فتویٰ

تبصرے