السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہماری طرف ہندو قوم اپنے باپ دادوں کے ایصال ثواب کے لئے (ایک جانور داغ کر مطلق العنان چھوڑ دیتی ہے۔ جو ان کی ملکیت سے بھی خارج ہوجاتا ہے۔ اور ما اھل لغیرا للہ کا حکم بھی ان پر صادق نہیں آتا۔ اس جانور سے فصلوں کا سخت نقصان ہوتا ہے۔ کیا ایسے جانور کو ذبح کر کے کھا لینے میں شرعا کوئی ہرج ہے۔ (عبد الجلیل منظر بستی)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مشرک جو کچھ بھی چھوڑے اس میں ما اھل لغیراللہ کا اثر ضرور ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ مال غیر ہے۔ بلا اجازت اس کا کھانا جائز نہیں۔ (اہل حدیث جلد 44 صفحہ 19)
قرآن کی رو سے جن چیزوں کا کھانا حرام ہے۔ ان میں ایک وہ چیز بھی ہے۔ جس میں تعظیم و تقرب کےلئے کسی غیر اللہ کا نام پکار ا جائے۔ یعنی ٖغیر خدا کے لئے اس کو شہرت دے دی جائے۔ وہ چیز ما اھل لغیراللہ میں داخل ہے۔ (راز)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب