السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
یہاں کچھ لوگوں نے اعتراض کیا ہے کہ جب آپ لوگ قرآن شریف اور حدیث کے ماننے والے ہیں۔ تو پھر آپ اہل حدیث کیوں کہلاتے ہیں۔ یعنی صرف حدیث والے کیوں کہلاتے ہیں۔ کیا آپ لوگ قرآن شریف کو بھی حدیث کہنا صحیح سمجھتے ہیں۔ (ڈاکٹر محمد موسیٰ آذاگرہ)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قرآن شریف متن ہے اور حدیث اس کی شرح ہے۔ شرح میں متن آجاتا ہے دوسری مثال اس کی کلمہ شریف ہے۔ جس کا دوسرا حصہ محمد رسول اللہﷺ ہے۔ کیا کوئی شخص اس معترض کی طرح اگر یہ کہے کہ محمد رسول اللہﷺ کہتے ہیں۔ کیا موسیٰؑ رسول نہیں تھے۔ اس کا جواب علماء اصول نے یہی دیا ہے کہ محمد رسول اللہﷺ کہنا متضمن ہے۔ موسیٰ رسول اللہ کو بھی علیہ السلام ۔ واللہ اعلم (اہل حدیث جلد نمبر 44 صفحہ 19)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب