السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
خداوندعالم قرآن شریف میں جگہ جگہ اپنی ذات یادن رات وغیرہ کی قسم کھاتاہے مگراپنی مخلوق کواپنے اور اپنی صفات کے سوا اوروں کی قسم کھانے سے منع کا ارشاد فرماتاہے ۔اس کی کیا وجہ ہے؟ا زراہِ کرم کتاب وسنت کی روشنی میں جواب دیں جزاكم الله خيرا
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہم غیراللہ کی قسمیں کھائیں توغیراللہ کی تعظیم کا شبہ ہوتاہے ۔ جوعبادت کی قسم سے ہے ۔اس نے ہمارے لیے منع ہے اورخداکے قسم کھانے سے اس تعظیم کا شبہ نہیں ہوتا۔کیونکہ خدا ہرشے کاخالق ہے اورہرشے اس کی محتاج ہے اورمحتاج غیرمحتاج کوتعظیم کرتاہے نہ کہ غیرمحتاج محتاج کی۔ پس خدا پریہ شبہ نہیں آسکتا۔ مثلاً ایک آدمی کے پیرچوم لے تواس پرتعظیم کا شبہ ہوسکتاہے ۔اگرماں بچہ کے پیرچوم لے تو یہ تعظیم نہیں سمجھی جاسکتی ۔ ٹھیک اسی طرح خدا اورمخلوق کوسمجھ لیناچاہیے ۔تفصیل کےلیے اقسام القرآن حافظ ابن قیم ؒ ملاحظہ ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب