سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(11) صحبت کے بعد وضو کرکے پہنے گئے کپڑوں میں نماز کا حکم

  • 5753
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-30
  • مشاہدات : 1717

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص نے اپنی بیوی سے ہمبستری کی اسکے بعد بغیر کپڑے پہنے باتھ روم میں جا کر پہلے زیرناف حصے کو اچھی طرح سے دھویا پھر وضو کیا اسکے بعد کپڑے پہن کر سو گیا. صبح نماز کے لئے اٹھا تو انہی کپڑوں کو اتار کر غسل جنابت کیا اور پھر انہی کپڑوں کو پہن کر نماز پڑھ لی. سوال. کیا اس طرح وہ کپڑے پاک رہے یا ناپاک ہوگئے ہیں. کیا ان کپڑوں میں اسکی نماز ہوگَی یا نہیں اور کیا یہ طریقہ عین اسلامی ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مسؤلہ میں اس کی نماز ہو جائے گی ،کیونکہ اس صورت میں اس کے کپڑے صاف ہیں،اگر کپڑوں پر منی لگ جائے تو اسے دھونے یا کھرچنے سے وہ صاف ہو جاتی ہے اور ان کپڑوں میں بھی نماز پڑھی جاسکتی ہے جیسا کہ نبی کریم سے صحیح ثابت ہے۔ۛ

«وى مسلم عن عائشة رضي الله عنها أنها قالت: لقد رأيتني أفركه من ثوب رسول الله صلى الله عليه وسلم فيصلي فيه. »

سیدہ عائشہ فرماتی ہیں کہ میں نبی کریم کے کپڑوں سے منی کھرچ دیا کرتی تھی اور آپ ان کپڑوں میں نماز ادا کر لیا کرتے تھے۔

آپ نے تو صفائی ستھرائی کرنے کے بعد کپڑے پہنے ہیں ،جس سے کپڑوں کو نجاست لگنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

ھذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ

جلد 01

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ