(1)اذان قبر پر بعد دفن میت کے درست ہے یا نہیں ۔ (2) جواب نامہ کفن پر لکھنا اور قل کے ڈھیلے قبر میں رکھنا اس کا حکم ہے۔؟
اذان قبر پر دینامکروہ اور بدعت قبیحہ ہے کیونکہ آنحضرت ﷺ اور صحابہ رضی اللہ عنہم اور تابعین اور تبع تابعین اور مجتہدین رحمہم اللہ سے ثابت نہیں ،فرمایا رسول خدا ﷺ نے جو دین میں نئی بات نکالے وہ مردود ہے۔ من احدث فی امرنا اما لیس منہ فھورد کما رواہ البخاری وغیرہ کذا فی المشکوٰۃ اور فقہاء لکھتے ہیں کہ قبر کے نزدیک جوامر معہود سنت سے نہ ہو وہ مکروہ ہے۔ یکرہ[1] عند القبر مالم یعھد من السنۃ والمعہود ھھنا لیس الازیارتہ والدعاء عندہ قائما کذا فی فتح القدیر والبحر والنھر والعالمگیریۃ۔ اور اصرار کرنا مکروہ پر گناہ ہے چنانچہ ملاعلی قاری و طیبی وغیرہ نے لکھا ہے۔ واللہ اعلم