سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(221) کسی پرانی قبر میں میت کو دفن کرنا جائز ہے یا نہیں ؟

  • 5728
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 903

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ اس علاقے میں ایک قبر کھودی گئی اتفاق  سے وہاں کسی مردہ کی ہڈیاں نکل آئیں اس کو دفن کرکے، پھر دوسری جگہ قبر کھودی گئی وہاں بھی یہی معاملہ ہوا ،پھر تیسری جگہ قبر کھودی گئی، پھر وہی کیفیت ہوئی بتایا جائے کہ اس صورت میں کسی پرانی قبر میں میت کو دفن کرنا جائز ہے یا نہیں ؟ مسئلہ ہذا کتب معتبرہ سے تحریر فرمائیں اور امثلہ بھی بیان فرمائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب ہرجگہ سے قبر برآمد ہوئی اور قبرستان میں کوئی خالی جگہ  نہیں  ملتی تو اس صورت میں پرانی قبر میں دفن کرنا جائز ہے ۔ اُحد کے شہیدوں کو ایک قبر میں دو دو تین تین کرکے دفن کیا گیا تھا۔ فتاویٰ عالمگیری میں ہے۔ ’’ضرورت کے سوا دو یا تین آدمیوں کوایک ہیقبر میں دفن نہ کیا جائے‘‘ اور اگر کسی اور خالی جگہ میں تازہ میت کو دفن کردیا جائے تو بہتر ہے ورنہ مجبوری کی حالت میں کسی پرانی قبر میں دفن کردینا جائز ہے۔     (سید محمد نذیرحسین)


فتاوی نذیریہ

جلد 01 ص 685

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ