سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(219) اگر میت کو حائضہ غسل دے تو جائز ہے یا نہیں؟

  • 5726
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1879

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ اگر میت کو حائضہ غسل دے تو جائز ہے یا نہیں ۔ بینوا توجروا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حائضہ کو غسل دینا جائز ہے حضرت عائشہؓ کے زانو پرسر رکھ کر رسول اللہ ﷺ قرآن پڑھتے تھے اور حضرت عائشہؓ حائضہ ہوتی تھیں و نیز آپ حضرت عائشہؓ سے جبکہ وہ حالت حیض میں ہوتیں مصلے وغیرہ طلب کرتے تھے تو یہ بدرجہ اولےٰ جائز ہوگا ۔ واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔

ہوالموفق:

اگر میت کو حائضہ غسل دے تو بلا شبہ جائز ہے ۔ رسو ل اللہ ﷺ جب اعتکاف میں ہوتے تو اپنے سر مبارک کو مسجدسے نکالتے اور حضرت عائشہؓ اپنے حجرہ میں بیٹھی ہوئی حالت حیض میں آپ کے سر مبارک کو دھوتیں۔ صحیح بخاری میں ہے: وکان[1] یخرج راسہ وھو معتکف فاغسلہ وانا حائض۔ پس جب حائضہ کو زندہ کا بعض عضو دھونا جائز ہے تو میت کو غسل دینا بھی بلا شبہ جائز ہوگا۔ واللہ اعلم بالصواب۔کتبہ عبدالرحمٰن مبارکفوری عفاء اللہ عنہ۔



[1]   رسول اللہ ﷺ اعتکاف کی حالت میں اپنا سر مسجد سے حجرہ کے اندر کردیتے اور میں سر دھو دیتی حالانکہ میں حائضہ ہوتی۔


فتاوی نذیریہ

جلد 01 ص 682

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ