کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ اگر میت کو حائضہ غسل دے تو جائز ہے یا نہیں ۔ بینوا توجروا
حائضہ کو غسل دینا جائز ہے حضرت عائشہؓ کے زانو پرسر رکھ کر رسول اللہ ﷺ قرآن پڑھتے تھے اور حضرت عائشہؓ حائضہ ہوتی تھیں و نیز آپ حضرت عائشہؓ سے جبکہ وہ حالت حیض میں ہوتیں مصلے وغیرہ طلب کرتے تھے تو یہ بدرجہ اولےٰ جائز ہوگا ۔ واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
اگر میت کو حائضہ غسل دے تو بلا شبہ جائز ہے ۔ رسو ل اللہ ﷺ جب اعتکاف میں ہوتے تو اپنے سر مبارک کو مسجدسے نکالتے اور حضرت عائشہؓ اپنے حجرہ میں بیٹھی ہوئی حالت حیض میں آپ کے سر مبارک کو دھوتیں۔ صحیح بخاری میں ہے: وکان[1] یخرج راسہ وھو معتکف فاغسلہ وانا حائض۔ پس جب حائضہ کو زندہ کا بعض عضو دھونا جائز ہے تو میت کو غسل دینا بھی بلا شبہ جائز ہوگا۔ واللہ اعلم بالصواب۔کتبہ عبدالرحمٰن مبارکفوری عفاء اللہ عنہ۔
[1] رسول اللہ ﷺ اعتکاف کی حالت میں اپنا سر مسجد سے حجرہ کے اندر کردیتے اور میں سر دھو دیتی حالانکہ میں حائضہ ہوتی۔