اگر مخنث کسی جگہ امامت کرائے یا اذان کہے یا کسی مقدمہ میں گواہی دے یا جائز ہے یا نہیں؟
اگر مخنث میں امامت کی شرائط پائی جاتی ہوں تو اس کی امامت درست ہے ، اذان بھی درست ہے ، اس کی شہادت بھی مقبول ہے ۔ بےختنہ اور خصی کی شہادت بھی قبول ہے۔ حضرت عمرؓ نے علقمہ کی شہادت قبول کرلی تھی ، حالانکہ وہ خصی تھا کیونکہ اس نے اپنے جسم سے ایک عضو ظلم سے کام دیاتھا جیسا کہ کسی کا ہاتھ کٹا ہو۔