سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(147) قبل تکبیر تحریمہ کے ایک شخص نے سنت شروع کیں

  • 5654
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 911

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قبل تکبیر تحریمہ کے ایک شخص نے سنت شروع کیں، پھر ابھی نماز میں تھا کہ تکبیر ہوگئی اب  وہ  نماز کو توڑ کر فرائض میں شامل ہوگیا ،اب اس پرقضا سنت واجب ہے یا نہ۔ بینوا توجروا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مسئولہ میں سنت متروکہ کو ضرور قضا کرنا چاہیے ، فرمایا رسول اللہ ﷺ نے  من[1] لم یصل رکعتی الفجر فلیصلھما بعد ماتطلع  الشمس رواہ الترمذی اور حدیث عائشہؓ میں آیا ہے کان[2] اذا لم یصل اربع قبل الظہر صلاھن بعدھا رواہ الترمذی نیل الاوطار میں اس حدیث کے تحت میں مذکور ہے۔ والحدیث[3] یدل علی مشروعیۃ المحافظۃ علی السنن التی قبل الفرائضو نیز اسی کتاب میں دوسری جگہ میں مذکور ہے والحدیث[4] یدل علی مشروعیۃ قصائہ اذا فات لنوم او عذر من الاعذار۔ حررا لاجوبۃ محمد عبدالحق ملتانی 22 جمادی الاخری 1317ھ                            (سیدمحمد نذیر حسین)



[1]   جس نے  صبح کی دو سنتیں نہ پڑھی ہوں وہ سورج نکلنے کے بعد پڑھے۔

[2]   جب آپ  ظہر سے پہلے چار رکعت نہ پڑھ سکتے تو بعد میں پڑھ لیتے ۔

[3]   اس حدیث میں دلیل ہے کہ فرضوں سے پہلے سنتوں پرمحافظت کرنا چاہیے۔

[4]   حدیث دلالت کرتی ہے کہ جب نیند یاعذر کی  وجہ سے فوت ہوجائے ، تو اس کی قضا دینا چاہیے۔

 


فتاوی نذیریہ

جلد 01 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ