جو شخص امام کے پیچھے کسی رکعت میں سورت فاتحہ نہ پڑھ سکا اس کی وہ رکعت ہوئی یا نہ؟
بغیر سورت فاتحہ کے رکعت پوری نہیں ہوئی ہے۔ ہررکعت میں سورہ فاتحہ پڑھنا فرض ہے ، پس صورت مسئولہ میں اس شخص کی وہ رکعت نہیں ہوئی اس کودہرانا چاہیے۔ عن [1]ابی ہریرۃ ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قال من ادرک الامام فی الرکوع فلیرکع معہ ولید الرکعۃ رواہ البخاری فی جزئ القرائ ۃ
نیل الاوطار میں ہے: قد [2]حکی ھذا المذھب البخاری فی جزئ القرائ ۃ عن کل من ذھب الی وجوب القرائ ۃ خلف الامام و حکاہ فی الفتح عن جماعۃ من الشافعیۃ و تواہ الشیخ تقی الدین السبکی الخ واللہ تعالیٰ اعلم۔
حررہ محمد عبدالحق ملتانی (سیدمحمد نذیر حسین)[1] رسول اللہﷺ نے فرمایا: جس نے امام کو رکوع میں پایا وہ اس کے ساتھ رکعت ادا کرے اور اس رکعت کو لوٹائے۔
[2] امام بخاری نے جزء القراءۃ میں ہر اس آدمی سے ہی بیان کیا ہے ، جو امام کے پیچھے فاتحہ پڑھنے کاقائل ہے ، شوافع کی ایک جماعت کا یہی مذہب ہے اور سبکی نے اسکوقوی کہا ہے۔