اقتداء حنفی کے ساتھ شافعی کے جائز ہے یا نہیں؟
جائز ہے۔
(ترجمہ) ’’کیونکہ جماعت بنے رہنا رحمت ہے اور تفرقہ بازی اللہ کی سزا ہے ، خدا تعالیٰ نے فرمایا: اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام رکھو اور فرقہ فرقہ بہ بنو۔ امام ابوحنیفہ، امام مالک، امام شافعی اور امام احمد بن حنبل اور تمام مجہتدین کے زمانہ میں یہی دستور رہا ہے کسی ایک بھی امام سے مخالف کی اقتداء سے مخالفت ثابت نہیں ہوتی ، وہ ہر مسلمان کے پیچھے اقتداء کو جائز سمجھتے تھے کیونکہ وہ دین کے اصول میں متحد تھے اور فروع میں اجتہاد کرتے تھے۔ ہر ایک یہ کوشش کرتا تھا کہ بہتر سے بہتر چیز سامنےلائے لیکن اس کے باوجود ظنی دلائل میں اپنے آپ کو یقیناً حق پراور مخالف کو یقینی غلطی پرنہیں سمجھتےتھے، وہ ہرایک کواجتہاد کا حق دیتے تھے جیسا کہ حدیث شریف ہے ’’علماء نبیوں کے وارث ہیں‘‘ ملاعلی قاری نے رسالہ ’’اقتداء بالمخالف‘‘ میں ایسا ہی لکھا ہے۔
(سید محمد نذیر حسین)