کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ایک شخص نے دھوتی پہنے ہوئے وضو کیا اور بعد فارغ ہونےکے دھوتی اس کی ہوا سے اُڑ کر کاندھے پرجاپڑی اور جانگ کھل گئی، اب عرض یہ ہے کہ جانگ کے کھل جانے سے وضو اس کا باطل ہوا یا نہیں، فقط بینوا توجروا
صورت مسئولہ میں دھوتی کے کھل جانے سے وضو نہیں ٹوٹتا، چنانچہ صحیح بخاری میں ہے ۔ الا تغطوا است قارئکم الحدیث جب کہ چوتڑ کے کھل جانے سے وضو نہیں ٹوٹتا تو جانگ کے کھل جانے سے بدرجہ اولےٰ نہیں ٹوٹے گا ،فتح الباری میں ہے ، وکذا من[1] استدل بہ بان ستر العورۃ فی الصلوٰۃ لیس شرطا لصحہا بل ھو سنۃ و اللہ اعلم بالصواب۔ حررہ عین الدین عفی عنہ۔ (سید محمد نذیر حسین)