سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(49) تعزیہ داری کے میلوں میں شامل ہونا کیسا ہے؟

  • 5556
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1025

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہنود کےمیلوں میں  خواہ بغرض تجارت یا بلا فرض جانا جائز ہے یا ناجائز  و نیز تعزیہ داری کے میلوں میں  شامل ہونا کیسا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسے میلوں میں  جانا منع ہے ، ہرگز شامل نہیں ہونا چاہیے بلکہ اس قسم کے تمام منکرات کو ہاتھ اور زبان سے مٹانا چاہیے اگر اس کی طاقت نہ ہوتو دل سے تو ضرور بُرا جاننا چاہیے ، صحیح مسلم میں  ابوسعید خدری سے مرفوعا مروی ہے۔ عن عای منکم منکرا فلیغیرہ بیدہ فان لم یستطح فبلسانہ فان لم یستطع فبقلبہ و ذلک اضعف الایمان، دیکھو دعوت کا قبول کرنا اور اس میں  شریک ہونا ضروری ہے مگر وہاں بھی اگر  منکرات ہوں تو وہاں نہیں جانا چاہیے اور اگر جائے اور جانے کے بعد کوئی امر منکر دیکھے تو لوٹ آنا چاہیے۔ عن[1] علی رضی اللہ عنہ قال صنعت طعاما فدعوت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فجاء فرای فی البیت تصاویر فرجع، پس معلوم ہوا کہ ایے حرام و ناجائز و منکر میلوں میں  بذریعہ تجارت بھی نہیں جانا چاہیے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم المجیب سید عبدالوہاب عفی عنہ۔            (سید محمد نذیر حسین)



[1]   حضرت علیؓ کہتے ہیں کہ میں  نے رسول اللہﷺ کو کھانے کی دعوت دی آپ آئے اور گھر میں  تصویریں دیکھیں تو واپس چلے گئے۔

 


فتاوی نذیریہ

جلد 01 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ