سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(37) مولود خوانی و مدح سرور کائناتﷺ

  • 5544
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1056

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرماتے  علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں  کہ مولود خوانی و مدح سرور کائناتﷺ ایسی ہیئت سے کہ جس مجلس میں  امروان خوش الحان خوانندہ ہوں، و زیب و زینت و شیرینی در دشنی ہائے کثیرہ اور رسول مقبولﷺ اشعار میں  مخاطب حاضر ہو جائز ہے یا نہیں، اور  قیام ذکر ولادتﷺ کے جائز ہے یا نہیں، اور حاضر ہونا مفتیان کا ایسی مجلس میں  جائز ہے یا نہیں، اور نیز  بروز عیدین و پنجشنبہ وغیرہ کے آب و طعام سامنے رکھ کر اس پرہاتھ اٹھا کر فاتحہ وغیرہ پڑھنا،اور اس کا ثواب اموات کو پہنچانا اور نیز برور مسوم میت کے لوگوں کو جمع کرکے قرآنی خوانی و کلمہ طیبہ بھنے ہوئے چنوں پر مبع پنج آیت کے و شیرینی تقسیم کرنا بحدیث نبیﷺ جائز ہے یا نہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

انعقاد محفل میلاد اور مقام وقت ذکر پیدائش آنحضرتﷺ کے قرون ثلاثہ سے ثابت نہیں ہوا، پس یہ بدعت ہے اور علی ہذا القیاس بروز عیدین و پنجشنبہ وغیرہ میں  فاتحہ مرسومہ اٹھا کر پایا نہیں گیا، البتہ نیابت عن المیت بغیر تخصیص ان امور مرقومہ سوال کے للہ مساکین و فقراء کو دے کرثواب پہنچانا اور دعاء استغفار کرنےمیں  اُمید منفعت ہے اور ایسا ہی حال سوم دہم چہلم وغیرہ اور پنج آیت اور چنوں اور شیرینی وغیرہ کا عدم ثبوت حدیث و کتب  دینیہ سے ہے، خلاصہ یہ کہ یہ سب بدعات مخترعات ناپسند شرعیہ ہیں۔                           (سید محمد نذیر حسین)


فتاوی نذیریہ

جلد 01 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ