کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ سالگرہ کرنا اس ہیئت سے کہ اس میں گرہ وغیرہ نہ ڈالی جائے، جیسا کہ دستور ہے، بلکہ فقط لڑکےکونہلا کر نئے کپڑے پہناویں اور کچھ شرینی مثل بتاشے وغیرہ بلا دینے فاتحہ وغیرہ کے تقسیم کردیں، جائز ہے کہ نہیں۔ اگر جائز ہے تو کس دلیل سے اور اگر ناجائز ہے تو کس دلیل سے، دلیل قرآن و حدیث سے ہو۔ بینوا توجروا۔
ہماری شریعت محمدیہ میں سالگرہ کرنا پایانہیں جاتا، نہ ہمارے حضرت ﷺ کے زمانہ میں کسی کی سالگرہ کی گئی اورنہ صحابہ رضی اللہ عنہم اورنہ تابعین رحمہم اللہ علیہم کے زمانہ میں کی گئی لہٰذا ممنوع ہے ، فرعون مردود سالگرہ کیاکرتا تھا، فرعونی رسم ہے۔ واللہ اعلم بالصواب
کتبہ محمد عبدالرحمن پنجاب (سید محمد نذیرحسین)