زید کسی بزرگ کی قبر پر جاکر یہ التجا کرتا ہے کہ یا حضرت آپ رب کریم سے دعا فرما دیں گے، رب العالمین مجھ کو اولاد عطا فرمائے گا، یہ امر جائز ہے یا نہیں؟
کسی قبر پر جاکر یہ التجا کرنا جائز نہیں، اس واسطے کہ یہ کسی دلیل شرعی سے ثابت نہیں، علاوہ بریں یہ التجا اس بنا پر ہے کہ زندوں کی التجا مردے سنتے ہیں اور قبر میں ان کی التجا پر دعا کرتے ہیں اور ان کی دعا قبول ہوتی ہے، حالانکہ یہ باتیں کسی دلیل صحیح سے ثابت نہیں، پس یہ التجا کیونکر جائز ہوسکتی ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔ سید محمد نذیر حسین