السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
محترمی ومکرمی استاد المکرم حافظ عبدالمنان صاحب مدرس جامعہ محمدیہ جی ٹی روڈ گوجرانوالہ ۔السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
یہاں پر ہر طرح کی خیریت ہے امید ہے کہ آپ بھی خدا کی رحمت میں ہوں گے ۔
آج خط لکھنے کی پہلی بار جسارت کر رہا ہوں وہ اس لیے کہ چند مسائل پوچھنے کے لیے امید ہے کہ آپ جواب ضرور ارسال فرمائیں گے اس خط میں جماعت المسلمین کے چند سوال ہیں وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم کو ان سوالوں کے جواب ابھی تک کسی نے نہیں دئیے آپ کو اس لیے زحمت دے رہا ہوں کہ آپ کا مسلمین کے بارے میں مطالعہ بھی ہے کیا واقعی وہ حق پر ہیں یا نہیں ان کے سوالوں کے جواب قرآن وحدیث کی روشنی میں تفصیل سے ارسال کریں مجھے انتظار ہو گی کیونکہ وہ کہہ رہے ہیں کہ جواب جلدی ہم کو ارسال کرو۔اس امید کے ساتھ خط کو بند کر رہا ہوں ۔
ممتاز خان تحصیل وضلع ایبٹ آباد جیل روڈ نزد رؤف منزل
بسم اللہ الرحمن الرحیم
تلاش حق اور دین اسلام کی تحقیق کے لیے دین اسلام کی روشنی میں کچھ سوالات
اصول دین : (۱) اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے : {اِتَّبِعُوْا مَآ اُنْزِلَ اِلَیْکُمْ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَلاَ تَتَّبِعُوْا مِنْ دُوْنِہٖ اَوْلِیَآئَ}1 ترجمہ : اس چیز کی پیروی کرو جو تم پر تمہارے رب کی طرف سے نازل کی گئی ہے اس کے علاوہ ولیوں کی پیروی نہ کرو ۔
(۲) اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : {وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوْا الصَّالِحَاتِ وَّاٰمَنُوْا بِمَا نُزِّلَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّہُوَ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّہِمْ کَفَّرَ عَنْہُمْ سَیِّاٰتِہِمْ وَّاَصْلَحَ بَالَہُمْ }2 ترجمہ : جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے اور اس چیز پر ایمان لائے جو محمد (صلی الله علیہ وسلم) پر نازل کی گئی ہے اور وہ چیز ان کے رب کی طرف سے حق ہے اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کے گناہ معاف فرما دے گا اور ان کے حالات کی اصلاح فرمائے گا۔
(۳) اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : {لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اﷲِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ}3 ترجمہ : بے شک تمہارے لیے رسول اللہ (صلی الله علیہ وسلم) کی زندگی بہترین نمونہ ہے ۔
(۴) رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم فرماتے ہیں : {یٰٓأَیُّہَا النَّاسُ اِنِّیْ قَدْ تَرَکْتُ فِیْکُمْ مَّا اِنِ اعْتَصَمْتُمْ بِہٖ فَلَنْ تَضِلُّوْا اَبَدًا کِتَابَ اﷲِ وَسُنَّۃَ نَبِیِّہٖ}4 ترجمہ : اے لوگو ! میں تم میں ایسی چیز چھوڑ رہا ہوں کہ اگر تم نے اسے مضبوطی سے پکڑ لیا تو کبھی گمراہ نہیں ہو گے (اور وہ ہے) اللہ کی کتاب اور اس کے نبی کی سنت ۔
سوالات : (۱) کیا رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم اہلحدیث ، حنفی ، شافعی ، حنبلی ، مالکی تھے ؟
(۲) کیا اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے مذہب مجتہدین ، اہل حدیث ، حنفی ، شافعی ، حنبلی ، مالکی میں سے کسی ایک مذہب کی پیروی کا حکم دیا ہے ؟
(۳) کیا حضرت عیسیٰ جواب دنیا میں دوبارہ تشریف لانے کے بعد ’’منزل من اللہ دین اسلام‘‘ کی پیروی کریں گے یا مذاہب خمسہ میں سے کسی ایک کی ؟
(۴) کیا حضرت عیسیٰ جواب دنیا میں دوبارہ تشریف لانے کے بعد ’’مسلم‘‘ کہلائیں گے یا اہلحدیث ، حنفی، شافعی ، حنبلی ، مالکی ، دیوبندی ، بریلوی ، سنی ، شیعہ وغیرہ ؟
(۵) اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ہمارا نام ’’مسلمین‘‘ رکھا ہے5 کیا اللہ تعالیٰ کے نام رکھنے کے بعد کوئی اور فرقہ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1الاعراف ۔۳2 محمد ۔ ۲3الاحزاب ۔۲۱4 مستدرک حاکم وسندہ حسن5 الحج ۔۷
وارانہ نام رکھا جا سکتا ہے ؟ اور اگر رکھا جا سکتا ہے تو کیا یہ شریعت سازی نہیں ؟
(۶) ایک نبی کی امت کی حیثیت سے کیا ساری امت کا نام اہلحدیث ، حنفی ، شافعی ، حنبلی ، مالکی ، دیوبندی ، بریلوی ، سنی شیعہ وغیرہ ہو سکتا ہے ؟
(۷) کیا مذاہب خمسہ یعنی اہلحدیث ، حنفی ، شافعی ، حنبلی ، مالکی ، رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم پر نازل کیے گئے ہیں؟
(۸) کیا مذاہب خمسہ کا مجموعہ اسلام ہے یا ہر مذہب علیحدہ علیحدہ مکمل دین اسلام ہے ؟
(۹) کیا مذاہب خمسہ کا مجموعہ اسلام ہے تو پھر اللہ تعالیٰ کے حکم {اُدْخُلُوْا فِی السِّلْمِ کَآفَّۃً}1 (دین اسلام میں پورے پورے داخل ہو جاؤ) کے تحت ان مذاہب کے پیروکار اپنے متعین مذہب کے علاوہ باقی مذاہب پر عمل کیوں نہیں کرتے صرف ایک حصہ پر کیوں عمل ہو رہا ہے ؟
(۱۰) اگر ان مذاہب خمسہ میں سے ہر ایک مذہب مکمل دین اسلام ہے تو کیا رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم پر پانچ اسلام نازل ہوئے تھے یا ایک ؟
(۱۱) آج ایک غیر مسلم دین اسلام قبول کرنے کے بعد ’’مذاہب خمسہ‘‘ میں سے کون سا مذہب قبول کرے گا اور کس فرقے میں شامل ہو تاکہ {اُدْخُلُوْا فِی السِّلْمِ کَآفَّۃً} کے تحت وہ سچا مسلم بن سکے ؟
(۱۲) جو آدمی ان ’’مذاہب خمسہ‘‘ کو تسلیم نہیں کرتا یا ان میں سے کسی ایک مذہب کو تسلیم نہیں کرتا تو کیا وہ کافر ہے ؟ یا اس کے دین اسلام میں کوئی نقص رہ جائے گا ؟
(۱۳) سنن ابوداود کی ایک صحیح حدیث میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے اپنی امت کے تہتر حصوں میں بٹ جانے کی پشین گوئی کی ہے اور پھر فرمایا ان تہتر میں سے بہتر (۷۲) جہنم میں جائیں گے اور ایک جنت میں اور آگے فرمایا{وَہِیَ الْجَمَاعَة} (اور وہ جماعت ہو گی) 2اس جنت میں جانے والی ’’الجماعۃ‘‘ سے مسلمانوں کے موجودہ فرقوں میں سے کون سا فرقہ مراد ہے مثلاً
۱۔ جماعت اہلحدیث ۲۔ جمیعت اہلحدیث ۳۔ مرکزی جمیعت اہلحدیث ۴۔ جماعت شبان اہلحدیث ۵۔ جماعت انجمن اہلحدیث ۶۔ جماعت غرباء اہلحدیث ۷۔ اہل سنت والجماعت ۸۔ تبلیغی جماعت ۹۔ جماعت اسلامی ۱۰۔ تنظیم اسلامی ۱۱۔ جماعت اشاعت التوحید والسنہ (پنج پیری) ۱۲۔ جمیعت العلمائے اسلام (فضل الرحمن گروپ) ۱۳۔ جمیعت
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 البقرۃ ۲۰۸ 2 [ابوداؤد۔ المجلد الثانی۔ کتاب السنۃ۔ باب شرح السنۃ]
العلمائے اسلام ۱۴۔ جمیعت العلمائے پاکستان (نورانی گروپ) ۱۵۔ جمیعت العلمائے پاکستان (عبدالستار نیازی گروپ) ۱۶۔ جماعت منہاج القرآن ۱۷۔ جماعت حزب اللہ ۱۸۔ انجمن سپاہ صحابہ ۱۹۔ انجمن سپاہ اہل بیت ۲۰۔ دیوبندیوں کی حیاتی عقیدہ کی حامل جماعت ۲۱۔ دیوبندیوں کی مماتی عقیدہ کی حامل جماعت ۲۲۔ مسعود الدین عثمانی صاحب کی توحیدی جماعت ۲۳۔ سلفیوں کی جماعت ۲۴۔ حنفیوں کی جماعت ۲۵۔ شافعیوں کی جماعت ۲۶۔ حنبلیوں کی جماعت ۲۷۔ مالکیوں کی جماعت ۲۸۔ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ ۲۹۔ مختلف گدی نشینوں کی مختلف جماعتیں وغیرہ وغیرہ۔
(۱۴) کیا مندرجہ بالا ناموں کے فرقے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے دور میں تھے ؟
(۱۵) رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم مندرجہ بالا فرقوں میں سے کس فرقے کے ساتھ تعلق رکھتے تھے ؟ اگر آپ کسی خاص فرقے سے تعلق رکھتے تھے تو پھر اس آیت کا منشاء کیا ہے ؟ {اِنَّ الَّذِیْنَ فَرَّقُوْا دِیْنَہُمْ وَکَانُوْا شِیَعًا لَّسْتَ مِنْہُمْ فِیْ شَیْئٍ}1 جن لوگوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور ہو گئے فرقے فرقے (اے رسول) آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں ۔
(۱۶) رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم فرماتے ہیں : (i) {ثَلاَثٌ لاَ یَغُلُّ عَلَیْہِنَّ قَلْبُ مُوْمِنٍ : اِخْلاَصُ الْعَمَلِ ﷲِ ، وَالطَّاعَۃُ لِذَوِی الاَمْرِ ، وَلُزُوْمُ جَمَاعَۃِ الْمُسْلِمِیْنَ}2 ترجمہ : تین باتیں ایسی ہیں کہ جن کے معاملہ میں مومن کا قلب خیانت نہیں کرتا ۔ عمل کو خالص اللہ کے لیے کرنا ، امراء کی اطاعت کرنا اور جماعت المسلمین سے چمٹے رہنا ۔ (ii){تَلْزَم جَمَاعَۃَ الْمُسْلِمِیْنَ وَاِمَامَہُمْ … فَاعْتَزِلْ تِلْکَ الْفِرَقَ کُلَّہَا}3 ترجمہ : جماعت المسلمین اور ان کے امیر کے ساتھ چمٹے رہنا … تمام فرقوں سے علیحدہ رہنا ۔
(۱۷) یہ بتائیے کہ مندرجہ بالا فرقوں میں سے کون سا فرقہ ’’جماعت المسلمین‘‘ ہے تاکہ حکم رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے مطابق اس سے اور اس کے امیر سے چمٹا جائے اور بقایا جو ’’فرقے‘‘ ہیں ان سے حکم رسول صلی الله علیہ وسلم کے تحت علیحدہ رہا جائے ؟
(۱۸) جو لوگ ’’جماعت المسلمین‘‘ کے ساتھ وابستہ نہیں ہیں کیا وہ مستدرک حاکم کی مندرجہ بالا حدیث کی روشنی میں مومن ہوں گے ؟
(۱۹) جو لوگ صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی حدیث کے حکم کے بموجب تمام فرقوں سے علیحدہ نہیں ، کیا وہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 الانعام ۔۱۶۰2 مستدرک حاکم وسندہ صحیح علی شرط البخاری والمسلم3صحیح بخاری کتاب الفتن۔ باب کیف الأمر إذا لم تکُن جماعۃ وصحیح مسلم
نافرمان نہیں ؟ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا : جس نے میری نافرمانی کی اس نے (جنت میں جانے سے) انکار کر دیا ۔ 1
برائے مہربانی قرآن مجید اور اس کی منزل من اللہ تشریح یعنی احادیث صحیحہ کی روشنی میں جواب سے سرفراز فرمائیں ؟
1 صحیح بخاری [کتاب الاعتصام بالکتاب والسنۃ ۔ باب الاقتداء بسنن رسول اﷲ]
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
از عبدالمنان نور پوری بطرف ممتاز صاحب حفظہما اللہ تعالیٰ
اما بعد ! آپ نے جو سوالنامہ ارسال فرمایا اس کے اندر سوال نمبر ۵ میں لکھا ہے ’’اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ہمارا نام ’’مسلمین‘‘ رکھا ہے ‘‘ اب اہل حدیث نام پر اعتراض کرنے والوں سے پوچھیں کہ انہوں نے اپنا نام ’’جماعت المسلمین‘‘ کیوں رکھا ہے قرآن مجید میں تو نام ’’مسلمین‘‘ ہے ’’جماعت المسلمین‘‘ نہیں ہے ۔
رہا حدیث کا معاملہ تو حدیث میں لفظ جماعت المسلمین ضرور وارد ہوا ہے جو موضوع نہیں موضوع ہے ’’جماعت المسلمین‘‘ بحیثیت نام وعلم جو نہ قرآن مجید میں ہے اور نہ حدیث میں ہے ۔ تو آپ ان سے پوچھیں قرآن مجید کی کوئی آیت اور رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی کوئی حدیث پیش کرو جس میں ’’جماعت المسلمین‘‘ کا لفظ بحیثیت اسم ونام وارد ہوا ہو اگر وہ اس قسم کی کوئی آیت یا حدیث نہ دکھا سکیں تو پھر اہل حدیث نام پر اعتراض کیوں ؟باقی رہے نام حنفی ، شافعی ، مالکی اور حنبلی وغیرہ تو وہ تقلید کی بنا پر درست نہیں ویسے محض الفاظ نسبت ہونے کے اعتبار سے ان کے منع ہونے کی کوئی دلیل نہیں ۔ واللہ اعلم ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب