السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
:(۱) اب جو لوگ محفل نعت کا انعقاد کرواتے ہیں اور ان کا مقصد اور ان کی نیت ثواب کی ہوتی ہے کیا یہ درست ہے ؟
(۲) نعت پڑھنا اور خاص طور پر جو لوگ ترنم اور خاص طرز کے ساتھ نعت پڑھتے ہیں اس کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے ؟
(۳) نعت پڑھنا کیا ثواب کا کام ہے ؟ نعت کس قسم کی ہونی چاہے ؟
(۴) اگر انسان کوئی کام شروع کرے کسی بھی قسم کا لیکن ہو بھی جائز ۔ اگر وہ کوشش کے باوجود انسان سے نہ ہو اور وہ اس میں کامیاب نہ ہو رہا ہو اسے کیا کرنا چاہیے کہ اس کی مشکل دور ہو جائے ؟ عتیق الرحمن
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
:(۱) نعت میں شرکیہ یا کفریہ کلمات نہ ہوں اور نہ ہی اس میں بدعی عقائد ونظریات کی ترجمانی ہو پھر ساز باجے گاجے کے بغیر ہو نیز کوئی امر شرع کے خلاف موجود نہ ہو تو درست ہے ۔
(۲) نعت جواب نمبر۱ میں مذکور شرائط پر پوری اترتی ہو اورگانوں کی طرز پر نہ پڑھی جائے تو جائز ہے ۔
(۳) نعت میں اگر کتاب وسنت ہی کی باتیں پائی جاتی ہیں اورنمبر۱ ، نمبر۲ میں مذکور تمام امور کا اس میں لحاظ رکھا گیا ہو تو اجر وثواب ملے گا إن شاء اللہ سبحانہ وتعالیٰ بشرطیکہ نعت پڑھنے والے میں اجر وثواب کی صلاحیت اور اس کا استحقاق موجود ہوں مثلاً مشرک یا کافر نہ ہو کسی ایسے کام کا مرتکب نہ ہو جس سے تمام اعمال حبط وباطل ہو جاتے ہیں ساتھ ساتھ اخلاص وتقویٰ کے ساتھ متصف ہو {اِنَّمَا یَتَقَبَّلُ اﷲُ مِنَ الْمُتَّقِیْنَ}1 [اللہ قبول کرتا ہے صرف پرہیزگاروں سے]
(۴) اسے اپنی کوتاہیاں دور کرنی چاہیں ، تقویٰ اختیار کرنا چاہیے {وَمَنْ یَّتَّقِ اﷲَ یَجْعَلْ لَّہٗ مِنْ اَمْرِہٖ یُسْرًا}2 [اور جو کوئی ڈرتا ہے اللہ سے کر دے گا وہ اس کے کام میں آسانی] ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ سے دعا بھی کرتا رہے اور یہ بھی غور کرے کہیں وہ خود تو اس امر کو جائز سمجھتا ہو اورنفس الامر میں وہ ناجائز ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 [المائدۃ ۲۷ پ۶]2[الطلاق ۴ پ۲۸]