السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
(۱) کون سی حدیث پر عمل کرنا چاہیے ۔ صحیح ، حسن ، ضعیف یا اور بھی قسمیں جو بتائی جاتی ہیں ۔ ان پر کیونکہ جن حدیثوں پر اہل حدیث عمل کرتے ہیں اہل سنت بریلوی کہتے ہیں وہ ضعیف ہیں اور جس پر وہ عمل کرتے ہیں ہم ان کو ضعیف کہہ دیتے ہیں آخر حدیث حدیث ہی ہے کچھ لوگ کہتے ہیں کہ بس حدیث پر عمل کرو چاہے کوئی صحیح ہو یا ضعیف وضاحت فرمائیں ؟
(۲) صحاح ستہ کے علاوہ بہت سی احادیث کی کتابیں ہیں مثلاً طبرانی ، طحاوی ، نیل الاوطار ، بلوغ المرام ، کنز العمال وغیرہ وغیرہ کونسی کتابیں ہیں کیونکہ اہل سنت بریلوی طحاوی کا اکثر اور اہل حدیث بلوغ المرام کے حوالے بتا تے ہیں وضاحت فرمائیں ؟ محمد سلیم بٹ
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
(۱) ہر متواتر یا صحیح یا حسن حدیث پر عمل ہو گا بشرطیکہ منسوخ نہ ہو اہل علم کے اختلاف کی صورت میں تعصب کو بالائے طاق رکھ کر دلائل کی روشنی میں تحقیق ہو گی اہل حدیث ، دیوبندی اور بریلوی میں سے جس کی پیش کردہ حدیث صحیح یا حسن ہو گی اس پر عمل ہو گا ۔ (۲) کتب حدیث سینکڑوں ہیں حدیث کسی کتاب میں ہو اگر صحیح یا حسن ہے تو اس پر عمل ہو گا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب