السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مؤکدہ اور غیر مؤکدہ سنت کی تقسیم کہیں ہے ؟ محمد عادل ملک
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سنت کا معنی جو عام طور پر سمجھا جاتا ہے بعض لوگ اس معنی پر بڑا زور بھی صرف کرتے ہیں یعنی جو چیز نہ فرض ہو نہ واجب نہ حرام ہو نہ مکروہ اور نہ ہی مباح ۔ یہ معنی کتاب وسنت میں کہیں وارد نہیں ہوا محض اہل علم کی اصطلاح ہے اور فقط ان کا فن ۔ تو اب آپ خود اندازہ کر سکتے ہیں جب مقسم (سنت) فنی اور اصطلاحی معنی ہی کتاب وسنت میں وارد نہیں تو اس کی اقسام مؤکدہ اور غیر مؤکدہ کیسے وارد ہوں گی ۔ بہرحال حدیث کے مطالعہ سے اتنا پتہ ضرور چلتا ہے کہ جن کاموں کو اپنانا اجر وثواب ہے وہ دو طرح کے ہیں ایک فریضہ یا فرض یا واجب یا عزیمت اور دوسرے تطوع یا نافلہ ۔ ویسے علمی اور فنی اصطلاحات اہل علم میں خوب مشہور ومعروف ہیں ان کے کچھ فوائد بھی ہیں اور کچھ نقصانات بھی تفصیل کا یہ وقت ہے نہ موقع ومحل ۔ حافظ ابن قیم رحمہ اللہ تعالیٰ نے اپنی مایہ ناز کتاب اعلام الموقعین میں پہلی جلد کے اندر ان اصطلاحات ـپر کچھ روشنی ڈالی ہے اس کا مطالعہ فائدہ سے خالی نہ ہو گا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب