السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
لے پالک کی نسبت آدمی اپنی طرف کر سکتا ہے ؟ ابوعبدالقدوس
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نہیں کر سکتا اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {أُدْعُوْہُمْ لِاٰبَآئِ ہِمْ}(الاحزاب ۵ پ۲۱]2) ’’تم ان کو ان کے والدوں کے نام سے بلایا کرو‘‘ نیز بیان ہے {وَمَا جَعَلَ أَدْعِیَائَ کُمْ أَبْنَآئَ کُمْ}2 الآیۃ [اور تمہارے لے پالک بیٹوں کو تمہارے بیٹے نہیں بنایا]
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب
[احزاب ۴ پ۲۱]