سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(861) محمد یوسف ولد صدر دین ایک مسجد میں پیش امام ہیں..الخ

  • 5428
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1000

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

محمد یوسف ولد صدر دین ایک مسجد میں پیش امام ہیں اور بچوں کو بھی قرآن پاک پڑھاتے ہیں اور ایک شخص محمد اسلم بن خوشی محمد کے مولوی یوسف کے ساتھ پرانے برادرانہ تعلقات ہیں محمد اسلم ولد خوشی محمد اپنے بیٹے محمد اکرم کو ساتھ لے کر مسجد میں مولوی یوسف کے پاس آتا ہے کہ محمد اکرم کو قرآن وحدیث پڑھائی جائے اور یہ بھی کہتا ہے کہ آج کے بعد محمد اکرم تمہارا بیٹا ہے کبھی ہماری زبان سے یہ نہ سننے پائو گے کہ محمد اکرم ہمارا بیٹا ہے بلکہ ہم خود کہیں گے کہ محمد اکرم مولوی یوسف کا بیٹا ہے جبکہ محمد اکرم کی عمراس وقت چھ سات سال کی ہے مولوی محمد یوسف نے اکرم کے ساتھ اپنے بیٹوں جیسا سلوک کیا کپڑا کھانا وغیرہ اور سکول کی پڑھائی کے اخراجات برداشت کرتا رہا محض اس لیے کہ محمد اکرم میرا بیٹا ہے اور محمد اکرم بھی ان کو اپنا باپ سمجھتا ہے اور اباجی کہہ کر پکارتا ہے صرف محبت اور ادب کی وجہ سے کہ انہوں نے مجھے پالا ہے اور میری خدمت کی ہے اور محمد اسلم ولد خوشی محمد اپنے بیٹے محمد اکرم کی اس بات پر بڑا خوش ہے کہ جب ہم نے اپنے بیٹے محمد اکرم کو مولوی یوسف کا بیٹا بنا دیا ہے تو مولوی یوسف ہی اس کا باپ ہے محمد اسلم ولد خوشی محمد بخوبی جانتا ہے کہ محمد اکرم میرا لخت جگر ہے اور محمد اکرم بھی حقیقی باپ محمد اسلم ولد خوشی کو مانتا ہے اور اسلم خوشی محمد کے ساتھ باپ جیسا ہی رویہ رکھتا ہے ۔ اور محمد اسلم ولد خوشی محمد نے خرچہ کی بنا پر اپنا بیٹا محمد اکرم مولوی یوسف کو نہیں دیا بلکہ محمد اسلم ولد خوشی اپنے تمام اہل وعیال کا خرچہ برداشت کرنے کا اہل ہے اپنی زمین ہے اسکول میں ہیڈ ماسٹر ہیں یہ محض پرانے تعلقات اور استاد کی وجہ سے ہے اور محمد اکرم اب جوان ہے اور مولوی یوسف صاحب کو ابا جی کہہ کر پکارتا ہے کہ مولوی یوسف صاحب کی دل شکنی نہ ہو جنہوں نے میرے ساتھ اپنے فرزندان سے بڑھ کر میری خدمت کی ہے اور مولوی یوسف صاحب کا یہ حال ہے کہ اگر اب محمد اکرم ابا جی کہنا چھوڑ دے تو مولوی یوسف صاحب کو زبردست ٹھیس پہنچتی ہے ۔ اسی بات کوملحوظ رکھتے ہوئے محمد اسلم ولد خوشی محمد نے اپنے بیٹے محمد اکرم کا شناختی کارڈ خود فارم لاکر خود دفتر شناختی کارڈ پہنچ کر اپنے ہاتھوں سے ولدیت مولوی یوسف صاحب کی لکھی ہے تاکہ مولوی صاحب کو صدمہ نہ پہنچے کہ آخر جن کا تھا وہی ولدیت لکھی گئی ہے اگر میرا ہوتا تو میری ولدیت لکھی جاتی ۔ مذکورہ صورت حال محض ادب واحترام اور محبت پر مبنی ہے حقیقی باپ اور حقیقی بیٹا پر نہیں برائے مہربانی جواب ارشاد فرمائیں ؟ کیا یہ درست ہے۔              محمد یوسف سعودی عرب


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سورئہ احزاب کے پہلے رکوع میں منہ بولے بیٹے کے متعلق احکام ذکر ہوئے ہیں جن کا خلاصہ یہی ہے کہ محمد اکرم مولوی محمد یوسف کو ابا جی نہ کہے اور شناختی کارڈ پر درج شدہ ولدیت بھی تبدیل کروائے محمد اکرم ولد محمد یوسف کی جگہ محمد اکرم ولد محمد اسلم لکھوائے ۔ مولوی محمد یوسف بھی محمد اکرم کو اپنا بیٹا کہہ کر نہ بلائے اس کے علاوہ دوستانہ تعلقات ، برادرانہ مراسم اور رشتہ داری میں جو رشتہ ان کے درمیان ہے اس کو برقرار رکھیں ایک دوسرے کی خدمت بھی کریں اس میں کوئی مضائقہ نہیں باقی مومن کے لیے اصل مسرت وخوشی تو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کے حکموں کی پابندی میں ہے۔                                

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 01 ص 543

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ