السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیااحادیث کے صحت وضعت میں اقوال محدثین کومانناتقلیدہے؟جزاكم الله خيرا
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مسلم الثبوت میں جوحنفیہ کے فقہ اصول کی معتبرکتاب ہے اور درس میں داخل ہے اس میں تقلیدکی یہی تعریف کرکے لکھا ہے۔
"لیس الرجوع الی الرسول والاجماع والعامی الی المفتی والقاضی الی العدول بتقلید لقیام الحجة ۔،،"
یعنی رسول اوراجماع کی طرف رجوع کرنا اورعامی کا مفتی کی بات کو ماننا اور حاکم کاگواہوں یاگواہوں کی توثیق کرنے والوں کی بات کوماننا تقلیدنہیں۔ بوجہ قائم ہونے دلیل کے۔
پس اہل حدیث کا کتب اسماء الرجال کو راویوں کی توثیق کے لیے دیکھنا تقلیدنہ ہوا۔ کیونکہ یہ ایسا ہی ہے جیسے حاکم گواہوں یاگواہوں کی توثیق کے لیے معتبر آدمیوں سے دریافت کرتاہے۔ پس جیسے حاکم گواہوں کا یا ان معتبرآدمیوں کا مقلدنہیں کہلاتا اس طرح اہل حدیث کوسمجھ لیناچاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب