سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(839) بھی کبھار مجھے شیطان ورغلا لیتا ہے

  • 5406
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1081

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

(۱) میں نمازی ہوں ہر ایک اچھا کام کرتا ہوں کبھی کبھار مجھے شیطان ورغلا لیتا ہے ۔ اور برائی کر لیتا ہوں آیا کہ میری ان برائیوں کا اثر میری نیکیوں پر تو نہیں ۔ میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ آیا اللہ کے ہاں برائیوں اور نیکیوں کے علیحدہ علیحدہ رجسٹر ہیں کہ برائیاں نیکیوں پر اثر انداز ہوتی ہیں ۔ یا نیکیاں برائیوں پر اثر انداز ہوتی ہیں ۔ اس کے متعلق وضاحت کریں؟

(۲) کبھی کبھی میں گانے بھی سن لیتا ہوں کسی کو آواز کے ذریعے تنگ نہیں کرتا بلکہ بالکل آہستہ آواز سے سنتا ہوں کیونکہ

تنہائی میں بالکل تھوڑے وقت کے لیے سنتا ہوں اور ایسا کافی بار کرتا ہوں ۔ میری نیت میں کوئی برائی نہیں ہوتی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

(۱)کچھ نیکیاں ایسی ہیں جن سے انسان کی تمام برائیاں ختم ہو جاتی ہیں مثلاً ایمان واسلام لانا ، ہجرت کرنا اور حج مبرور کر لینا ۔ نیز کچھ برائیاں ایسی ہیں جن سے انسان کی تمام نیکیاں حبط وباطل ہو جاتی ہیں مثلاً کفر ، شرک اور صلاۃ عصر کا ترک ۔ اب آپ والی برائی کا پتہ چلے کہ وہ کون سی ہے تب بتایا جا سکتا ہے وہ نیکیوں پر اثر انداز ہوتی ہے یا نہیں؟

(۲) معازف ، مزامیر ، ساز اور گانے سننا بذات خود ایک ناجائز اور گناہ کاکام ہے خواہ اس سے انسان برائی کی طرف مائل ہو خواہ مائل نہ ہو اس کے ذریعہ کسی کو تنگ کرے خواہ نہ کرے تنہائی میں سنے خواہ مجلس میں سنے آہستہ آواز میں سنے خواہ بلند آواز میں سنے بہرصورت یہ کام جرم ، گناہ ، حرام اور ناجائز ہے جس سے اجتناب لازمی وضروری ہے۔

   ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب                                                                       

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 01 ص 529

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ