السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
{لاَ یُؤْمِنُ اَحَدُکُمْ حَتّٰی یُحِبَّ لِاَخِیْہِ مَا یُحِبُّ لِنَفْسِہٖ} حدیث بخاری میں ہے کوئی تم میں سے اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا یہاں تک کہ جو اپنے لیے چاہتا ہے وہی اپنے بھائی کے لیے چاہے اس حدیث کا کیا مطلب ہے اکثر ہمارے دوست کہتے ہیں اگر ایک مسلمان بھائی کا کارخانہ ہے یا دوکان ہے تو اس کو چاہیے کہ وہ اپنے بھائی کے لیے بھی وہی پسند کرے کیا یہ صحیح ہے اس میں دین پسند کرنا ہے یا دنیا کے مال واسباب؟ محمد سلیم بٹ
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایک روایت میں مِنَ الْخَیْرِ کے لفظ بھی ہیں ۔ اور خیر دنیا وآخرت کی خیر دونوں کو شامل ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب