السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہم تین بھائی ہیں ۔ والد صاحب فوت ہو چکے ہیں (اللہم اغفرلہ) والدہ صاحبہ زندہ ہیں دوسرے دو بھائی والدہ صاحبہ کو مجھ سے ملنے نہیں دیتے ۔ والدہ صاحبہ کو بڑے بھائی نے زبردستی اپنے پاس رکھا ہوا ہے ۔ اس سلسلہ میں والدہ صاحبہ انتہائی پریشان رہتی ہیں ۔ نہ ہی ان حالات میں راقم والدہ صاحبہ کی خدمت کر سکتا ہے جبکہ والدہ صاحبہ کا مجھے اور میرے بچوں کو ملنے کو از حد دل چاہتا رہتا ہے ۔ کبھی کبھار والدہ صاحبہ چھپ چھپا کر مل جاتی ہیں ان کے اس کردار پر (ملنے نہ دینا) زار زار روتی ہیں ۔
قرآن وسنت کی روشنی میں بتائیں کہ ان حالات میں راقم ان کی خدمت کس طرح کر سکتا ہے ؟ تاکہ کل قیامت کے دن اللہ کریم کے سامنے سرخرو ہو سکوں ؟ والدہ صاحبہ مجھ پر راضی ہیں۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اپنے دونوں بھائیوں کو راضی کر لیں بڑے بھائی کو خوش کر لیں اپنی غلطی کی ان سے معافی مانگ لیں ان شاء اللہ المنان درست ہو جائے گا آپ کی اور آپ کی والدہ کی پریشانی دور ہو جائے گی ان شاء اللہ الحنان سبحانہ وتعالیٰ
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب