سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(806) شادی شدہ بچی اپنے سر کے بال اپنی مرضی سے کٹواتی ہے

  • 5373
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-09
  • مشاہدات : 947

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک مسلمان شادی شدہ بچی اپنے سر کے بال اپنی مرضی سے کٹواتی ہے ۔ دوسری صورت کہ ایک شادی شدہ عورت خاوند کے کہنے پر بنائو سنگھار کے لیے سر کے بال کٹواتی ہے ۔ ان دونوں صورتوں میں احکام الٰہی اور رسول مقبولصلی الله علیہ وسلم کے کیا احکامات ہیں اور کتنا بڑا گناہ ہے؟       


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورت کے لیے سر کے بال کٹانا ، کاٹنا ، منڈانا اور مونڈنا درست نہیں جیسا کہ وصل شعر پر لعنت اور غسل جنابت میں شعر مضفور میں رعایت والی احادیث سے ثابت ہوتا ہے دونوں صورتوں میں درست نہیں بچی اپنی مرضی سے یہ کام کرے یا خاوند وغیرہ کے کہنے پر یہ کام کرے البتہ احرام کھولتے وقت عورت پر تقصیر ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 01 ص 525

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ